اسلام آباد (این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حیدرآباد نے پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی مہرین بھٹو اور ان کے تین بھائیوں کے خلاف انکوائری ختم کردی۔ایف آئی اے نے ابتدائی رپورٹ میں مہرین بھٹو اور ان کے بھائیوں کو کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
ایف آئی اے حیدرآباد نے انکوائری 8 سال قبل شروع کی تھی۔سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی کیڈپٹی ڈائریکٹراسٹورعارف بھٹو، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ایگزیکٹو انجینئر آصف بھٹو اور سرکاری ٹھیکیدار کاشف بھٹو کے خلاف بھی ایف آئی اے حیدرآباد میں انکوائری شروع کی گئی تھی۔ذوالفقار پھلپوٹو نے چاروں شخصیات کے خلاف شکایت 2014 میں درج کرائی تھی، شکایت کو 2019 میں باضابطہ طورپرانکوائری میں تبدیل کیاگیاتھا تاہم اب وفاقی ادارے نے ایم این اے مہرین بھٹو اور ان کے بھائیوں کیخلاف مبینہ کرپشن اور غیرقانونی اثاثے بنانے کی انکوائری ختم کردی۔ایف آئی اے حیدرآباد کے مطابق دوران تحقیقات مہرین بھٹواوربھائیوں کیخلاف ثبوت نہیں ملے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) حیدرآباد نے پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی مہرین بھٹو اور ان کے تین بھائیوں کے خلاف انکوائری ختم کردی۔