اسلام آباد، پبی (مانیٹرنگ، این این آئی) قومی کفایت شعاری کمیٹی نے سول و ملٹری بیورو کریٹس، ججز اور معاشرے کے دیگر بااثر طبقات سے ایک سے زیادہ پلاٹ واپس لینے کی سفارش کی ہے، ایک سے زیادہ پلاٹس جو انہیں انتہائی قیمتوں پر دیے گئے تھے ان کی وصولی کی جائے گی اور قرضوں کو ختم کرنے کے لئے نیلام کیا جائے گا،
کفایت شعاری کمیٹی نے جون 2024ء تک اراکین پارلیمنٹ، مقننہ کی تنخواہوں اور مراعات میں پندرہ فیصد اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد کمی کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ ملک بھر میں گیس اور بجلی کے شعبوں میں پری پیڈ میٹر لگانے کی سفارش کی، اگر این اے سی کی سفارشات پر حقیقی معنوں میں عمل کیا گیا تو سالانہ بنیادوں پر پانچ سو ارب سے ہزار ارب تک قومی خزانے کے وسائل کی بچت ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب ایپکا نے وفاقی حکومت کی طرف سے موجودہ تنخواہوں سے 10 فیصد کٹوتی کے اعلان کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق مرکزی سیکرٹری جنرل ایپکا پاکستان اورنگزیب کشمیری،مرکزی نائب صدر غلام سرور اور صدر ایپکا انعام اللہ نے پبی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک بھر کے سرکاری ملازمین کی موجودہ تنخواہ میں 10 فیصد کٹوتی کا فیصلہ کر کے ملازمین کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں معاشی عدم استحکام کی وجہ سے سرکاری ملازمین کو قربانی کا بکرا بنایا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے اپنی عیاشیوں کیلئے ملک کو کنگال کردیا،اب اس کا سارا ملبہ سرکاری ملازمین پر گرا دیا جو ظلم کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کی تنخواہ سے 10 فیصد کٹوتی کی تو ملک بھر کے سرکاری ملازمین سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کرینگے۔