لاہور(این این آئی)گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور قائد حزب اختلاف کے درمیان مقررہ مدت کے اندر نگران وزیر اعلیٰ کیلئے کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہونے کے باعث اسپیکر پنجاب اسمبلی کو نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کیلئے آئینی عمل آگے بڑھانے کیلئے مراسلہ ارسال کردیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کی جانب سے اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کے نام بھجوائے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل (1A)224 کے تحت وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کے درمیان مقررہ مدت کے اندر نگران وزیر اعلی کی تقرری کیلئے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ مراسلے میں اسپیکر سے کہا گیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 224A(2) کے تحت نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کے آئینی عمل کو آگے بڑھائیں۔ طریق کار کے مطابق اب نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا ہے جس کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر کو پارلیمانی کمیٹی کے لئے دونوں جانب سے تین، تین نام دئیے جائیں گے۔،حکومت اور اپوزیشن نگران وزیر اعلیٰ کے لئے دو، دو نام دیں گے اورمشاورت کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے پاس تین روز کا وقت ہوگا۔ اتفاق رائے ہونے پر کمیٹی ایک نام فائنل کرے گی اورتین دن میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔الیکشن کمیشن بھی اپوزیشن اور حکومت سے نگران وزیر اعلی کے لئے دو دو نام مانگے گا۔ الیکشن کمیشن دو دن کے اندر نگران وزیر اعلی کا تقرر کرے گا۔ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حتمی ہوگا۔