کوئٹہ (آن لائن) ممتاز سماجی شخصیت ثناء اللہ خان یوسفزئی نے اپنے ساتھیوں سمیت پشتونخواملی عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ۔ انہوںنے گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ آکر پارٹی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی اور اس موقع پر تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ جس سے پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ،صوبائی سیکرٹری کبیر افغان ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز گل خلجی ،
صورت خان کاکڑ، حبیب الرحمن بازئی ، حبیب اللہ ناصر ایڈووکیٹ اور سردار بہادر خان موسیٰ خیل ، گلاب خان سلیمانخیل ، محمد دین رودوال ، علاقائی سیکرٹری راحت خان بازئی ، محمد خان ترین نے خطاب کیا ۔ مقررین نے ثناء اللہ یوسفزئی کی پشتونخواملی عوامی پارٹی میں شمولیت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ثناء اللہ یوسفزئی اور ان کے دیگر ساتھیوں کی پشتونخوامیپ میں بروقت شمولیت کا فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے پارٹی امید کرتی ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ نواں کلی میں پارٹی پروگرام کو عوام تک پہنچانے اور انہیں پارٹی صفوں میں شامل کرنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائینگے ۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کی جدوجہد پشتونوں کی قومی وحدت ، قومی تشخص ، سیالی وبرابری اور پشتون سمیت دیگر محکوم اقوام ومظلوم عوام کو حقوق دلانے ، ان کے سرزمین پر خدا تعالیٰ کی جانب سے دی گئی قدرتی نعمتوں معدنیات پر ان اقوام کے حق ملکیت کو تسلیم کرنے کیلئے ہیں کیونکہ اس ملک میں محکوم اقوام کو ایک منصوبے کے تحت اپنے ہی وسائل اور ہر قسم کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ خصوصاً پشتون قوم کو ہر شعبہ زندگی میں نظر انداز کرکے ان کے ساتھ تیسرے درجے کی شہری سے بھی بدتر سلوک رواں رکھا گیا ہے جو کہ مزید ناقابل برداشت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے پشتون قوم کے آئینی ، انسانی حقوق اور اقدار کے حصول کیلئے ناقابل بیان جدوجہد اور قربیاناں دیں ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پرافتخار قومی سیاسی جدوجہد سے متاثر ہوکر پشتون قوم کے باشعور نوجوان اور بزرگ پارٹی صفوں میں شامل ہوکر محمود خان اچکزئی کی قیادت میں متحدہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پشتونخوا وطن قدرتی وسائل سے
مالا مال ہے لیکن بدقسمتی سے پشتون قوم کو اپنے ہی وسائل پر واک واختیار سے محروم رکھا گیا ہے ، اسی طرح اس دو قومی صوبے کے ہر شعبہ زندگی میں بدترین طورپر نظر کیا گیا ہے جو کہ قابل افسوس اور قابل گرفت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں پشتون قوم کے باشعور عوام پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ
وہ اپنے حصے کی توانائی قومی تحریک پشتونخواملی عوامی پارٹی کو منظم کرنے میں صرف کریں اور اپنے آنیوالی نسلوں کے بہتر مستقبل کیلئے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پروگرام کو گھر گھر پہنچاتے ہوئے اسے مزید فعال اور منظم قومی سیاسی جماعت بنائیں۔