اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاک انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے دوران بطور مہمان چیف ایگزیکٹو آفیسر جوزف الارڈسمیت آئی سی سی آفیسرز پاکستان میں موجود تھے اس حوالے سے جانکاری رکھنے والے ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ رمیز راجہ نے آئی سی سی افسران کو یہ باور کروایا ہے کہ
پی سی بی نے ورلڈ کپ کیلئے اپنی ٹیم ہندوستان بھیجنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی وہ اتنے بڑی ایونٹ کا بائیکاٹ کے حق میں ہیں لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ رشتوں کے پیش نظر پی سی بی نے ہندوستانی بورڈ پر ایشیا کپ کے لئے اپنی ٹیم بھیجنے کا دباو بنایا تھا ۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کا ایشیا ء کپ 2023 کے پاکستان میں انعقاد کے معاملے پر بیک ڈور رابطہ ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ دونوں بورڈز کا اس معاملے پر کسی قسم کی بیان بازی نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایشیا ء کپ پاکستان میں ہوگا یا نہیں دونوں بورڈز نے مزید مشاورت کیلئے وقت بھی مانگ لیا ہے۔بورڈز کی جانب سے مشترکہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایشیا ء کپ 2023 میں ابھی کافی وقت ہے، دونوں بورڈز بیان بازی سے گریز کریں، میڈیا پر معاملات آنے سے چیزیں خراب ہوجاتی ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین رمیزراجہ نے کہا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ کھیلنے ہمارے پاس نہیں آتا ہے تو نہیں آئے لیکن میزبانی غیرجانب دار مقام کو ملے ایسا نہیں ہوسکتا۔میڈیا سے گفتگو کے دوران راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کی جارحانہ بیٹنگ کے حوالے سےبات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے کہا کہ پچ پر گھاس سے کچھ نہیں ہوتا ہے، پہلے بانس ڈیفائن کرنا ہوتا ہے، گھاس آپٹک کے حساب سے بڑی اچھی لگتی ہے تاہم اس کا اثر نہیں پڑتا، اس لیے یہ سمجھنا ہے کہ ہمیں بانس پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر گھاس کے بھی بانس ہوتا ہے، بہت ساری آسٹریلین پچز پر ایسا ہوتا ہے، وہاں اتنی گھاس نہیں ہوتی ہے، ہمیں اپنی بالنگ کے حساب سے تیاری کرنی ہے، آدھا تیتر آدھا بٹیر ہوتا ہے جو ہمیں نہیں چاہیے۔رمیز راجا سے سوال کیا گیا کہ ایشیا کپ میں اگر بھارت کی ٹیم نہیں آتی ہے
تو سری لنکا اور بنگلہ دیش کے ساتھ پاکستان میزبانی کرسکتا ہے تو رمیز راجا نے کہا کہ کیوں نہیں کرسکتے، ہم تو حاضر ہیں اور یہ ہمارا حق ہے، ایک چیز ہمیں ملی ہے اور یہ ہمارا حق ہے۔رمیز راجا ٰنے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی)نے ہمیں میزبانی کے لیے ایشیا کپ دیا،
اس کے بعد بھارت کہتا ہے ہم نہیں آئیں گے تو میں مان سکتا ہوں کہ ان کو ایک سیاسی مسئلہ ہے تو نہیں آئیں مگر ایشیا کپ ہمارے سے لے کر غیرجانب مقام پر ہو یہ نہیں ہونے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے بعد جو بھی کریں گے اور حکمت عملی ہوگی وہ اپنے حساب سے کریں گے۔