کراچی ( این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم تاریخ میں پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں اپنی سرزمین پر وائٹ واش ہوگئی، انگلینڈ نے سیریز کے تیسرے میچ میں 8وکٹوں سے فتح حاصل کی۔قومی کرکٹ ٹیم نے انگلش الیون کو جیت کے لیے 167رنز کا ہدف دیا جو اس نے 2وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔انگلینڈ کی جانب سے اوپنر بین ڈکٹ 82اور کپتان بین اسٹوکس 35رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے ۔
جب کہ گزشتہ روز آخری سیشن میں ہدف کے تعاقب میں انگلش بلے بازوں نے جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہوئے 2 وکٹوں کے نقصان پر 112رنز بنالیے تھے، اوپنر زیک کرالی 41گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 41بنا کر آئوٹ ہوئے تھے جب کہ ریحان احمد 10رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے۔پاکستان نے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا اور پہلی اننگز میں 304رنز بنائے تھے۔انگلش ٹیم نے پہلی اننگز میں 354رنز بنا کر 50رنز کی برتری حاصل کرلی تھی، انگلینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں ہیری بروک نے سنچری بنائی تھی۔پاکستانی بلے باز اظہر علی کا یہ آخری ٹیسٹ میچ تھا جس میں وہ پہلی اننگز میں 45 جبکہ دوسری میں بغیر کوئی رنز بنائے آئوٹ ہوئے۔قومی ٹیم دوسری اننگز میں 216رنز بنا کر آئوٹ ہوگئی تھی اور انگلش ٹیم کو جیت کے لیے 167 رنز کا ہدف دیا تھا، قومی ٹیم کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 54 اور سعود شکیل نے 53 رنز بنائے تھے۔انگلینڈ کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے 18 سالہ نوجوان اسپنر محمد ریحان نے شان دار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی اننگ میں 2 اور دوسری اننگ میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔
ریحان احمد ڈیبیو میچ میں 5 وکٹیں لینے والے اب تک کے سب سے کم عمر کرکٹر بن گئے تھے۔اس سے قبل نگلینڈ کی ٹیم برصغیر میں صرف سری لنکا کے خلاف 2018ء میں 0-3 سے کلین سوئپ کر سکی تھی جبکہ پاکستان میں ہونے والی کسی بھی سیریز کے تمام میچز میزبان ٹیم کبھی نہیں ہاری تھی۔پاکستان پہلی بار ہوم گرانڈ پر ٹیسٹ سیریز میں تین صفر سے وائٹ واش ہوا ہے۔17سال بعد دورہ کرنے کے لیے آنے والے انگلینڈ نے 3ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں میزبان پاکستان کو 74رنز جبکہ دوسرے میچ میں 26 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی تھی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کو مسلسل چوتھی ہوم سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سیریز کا دوسرا میچ جیتنے کے بعد انگلینڈ نے 22 سال بعد پاکستان میں سیریز میں کامیابی حاصل کی تھی، انگلش ٹیم نے سکیورٹی مسائل کی وجہ سے 2005ء سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا۔پاکستانی اسکواڈ میں کپتان بابراعظم، شان مسعود، اظہر علی، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، آغا سلمان سعود شکیل، فہیم اشرفم، نعمان علی، محمد وسیم جونیئر اور ابرار احمد شامل تھے۔جبکہ انگلینڈ اسکواڈمیں کپتان بین اسٹوکس، بین ڈکٹ، زیک کرولی، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، بین فوکس، ریحان احمد، اولی روبنسن، جیک لیچ اور مارک ووڈ حصہ رہے۔