اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)نجی ٹی وی جیو نیوز کینیا میں قتل ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف کے حوالے سے نئی تفصیلات سامنے لے آیا۔رپوٹ کے مطابق ارشد شریف قتل کیس کے بعد کینیا میں شوٹنگ سائٹ پر تمام آپریشنز بند کر دیے گئے، ایموڈمپ پر عملے کے چند افراد رہ گئے اور سائٹ کو تحقیقات کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق امریکی سیکورٹی فرم، پولیس اٹھارٹی اور متعدد کمپنیوں نے شوٹنگ سائٹ سے معاہدے ختم کر دیے ہیں۔مگادی میں واقع شوٹنگ سائٹ پر ارشد شریف نے زندگی کے آخری لمحات گزارے تھے، ارشد شریف نے ایموڈمپ میں ایک دن اور دو راتیں گزاری تھیں، شوٹنگ سائٹ کراچی سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں وقار احمد اور خرم احمد کی ملکیت ہے۔دونوں بھائیوں کے کاروباری امور دیکھنے والے شخص کا کہنا ہے کہ شوٹنگ سائٹ جلد کھل جائے گی، شوٹنگ سائٹ پر عملہ موجود ہے لیکن کام بند ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ دونوں بھائیوں کے افریقی ملک میں رئیل اسٹیٹ کے کئی منصوبے چل رہے ہیں، شوٹنگ سائٹ کو متعدد کمپنیاں عملے کو مشق و تربیت دینے کے لیے استعمال کرتی تھیں۔خیال رہے کہ ایمو ڈمپ شوٹنگ سائٹ پر امریکیوں کی موجودگی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور کینیا میں امریکی سیکورٹی ایجنسی کی سرگرمیاں معروف ہیں، امریکا اور کینیا انسداد دہشت گردی کے منصوبوں اور مقامی سکیورٹی پر مل کر کام کرتے ہیں۔دوسری جانب ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے کہا ہے کہ ارشد شریف پرفائرنگ کرنیوالے چار میں سے ایک شوٹر سے ملنے نہیں دیا گیا،کینیا پولیس کے صحافی ارشد شریف کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا یقین ہے،افسر تک رسائی نہ دینا عجیب بات ہے، تین شوٹرز کے بیانات میں گھمبیر تضاد تھا۔