اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اچھی خبر کی امید ہے تاہم وہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے۔تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق کوئی بھی خبر پرسوں تک آئے گی۔انہوں نے کہا کہ
روس سے بھارت تیل لے سکتا ہے تو ہمارا بھی حق بنتا ہے، اس حوالے سے امریکا میں متعلقہ حلقوں کو آگاہ کردیا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ زرمبالہ ذخائر سے متعلق یقین دلاتا ہوں کوئی پریشانی نہیں ہوگی، میڈیا مارکیٹ کو اعتماد دے فکر کی کوئی بات نہیں، دو ٹوک کہہ رہا ہوں، کوئی مشکل نہیں آئے گی۔انہوں نے کہاکہ ڈالر کی اصل قدر 200 روپے سے نیچے ہے، اضافہ مصنوعی ہے، ڈالر کو کنٹرول کرنا اسٹیٹ بینک کی ذمے داری ہے اور وہ نبھا رہا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر کے ذخائر کی وجہ سے مارکیٹ میں شاید کچھ مسائل ہوں، بہت جلد بینکرز کے ساتھ بھی بات ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں عام آدمی پر بوجھ کم ہوگا، مہنگائی کم ہوگی، عمران خان نے انتہائی غیر ذمے دارانہ بیان دیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ جب تک میں تھا کمانڈ اینڈ کنٹرول کا نظام محفوظ تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کو درپیش اقتصادی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے تب بلایا جاتا ہے جب معیشت کا بھٹہ بیٹھ جاتا ہے،ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان نے پنا کام مکمل کردیا،ایف اے ٹی ایف کے اعلان سے پہلے اعلان نہیں کرسکتے، معیشت پر فیصلے کرنے میں آزاد ہوں،آنے والے دنوں میں مہنگائی کا بوجھ عوام کم ہوگا، آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس پر عمل کریں گے۔
تفصیل کے مطابق چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ایسوسی ایشن کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر خزانہ نے پیشگوئی کی کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کم ہوگی اور میر ی کوشش ہے کہ ملک کو سودی نظام سے نکالوں اور اسلامی نظام لاؤں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ گورننس میں بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کا فروغ ضروری ہے، دنیا بھر میں معیشت کی صنتکاری جدید ٹیکنالوجی پر استوار ہورہی ہے، ہم میثاق معیشت کے شروع سے خواہاں ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی جب 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوئی تھی تو شدید اقتصادی چیلنجز تھے، سیاست پر ریاست کو ترجیع دینا ہوگیملک ہے تو سیاست ہے۔