اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ برآمدی شعبے کے لیے بجلی کا نرخ 20 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ابھی تو ڈنڈا چلایا ہی نہیں اور ڈالر کے ریٹ مارکیٹ میں خود ٹھیک ہوگئے، امریکی کرنسی کی صحیح قیمت 200 روپے سے کم ہے۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سے کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات ہوئے ایکسپورٹ انڈسٹری کو دو ماہ 9 سینٹ پربجلی دی گئی جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز نے 12 فیصد سے زائد کی شرح سے برآمدات بڑھائیں۔ برآمدی شعبے کے لیے بجلی کا نرخ 20 روپے فی یونٹ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بر آمدات میں اضافے کی اشد ضرورت ہے، یہ کام کرنیکاوقت ہے،معاشی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا، حکومت 19 روپے 99 پیسے فی یونٹ کے حساب سے ایکسپورٹرز کو بجلی فراہم کریگی ہرچیز10دن کیاندردرست نہیں ہوسکتی ہم ہر چیز کا بندوبست کر رہے۔انہوں نے کہا روپے کو مارکیٹ بیس ہم نے کہا تھا، مگر اسکا مطلب یہ نہیں کہ اپنی کرنسی کو کھلا چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے جب لندن سے روانگی اختیار کی تو کرنسی مارکیٹ میں مثبت تبدیلی نظر آئی جبکہ اب تک میری جانب سے کوئی ہدایت بھی جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی ڈنڈا اٹھایا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈالر کی قیمت کم ہونے سے پاکستان کے بیرونی قرض مین 26 سو ارب روپے کمی آئی ہے۔ بس ٹی وی دیکھ رہا اور شاباش دے رہا ہوں، چیزیں خودہی ہورہی ہیں، وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ڈالر کی صحیح قیمت 200 روپے سے کم ہے، کرنسی ریٹ میں ہیر پھیر کرنے والے نجی بینکوں کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ میری آج تک کی تنخوا ہ کسی اسپتال یا رفاعی ادارے کو جاتی ہے میں نے ایک پیسہ بھی وصول نہیں کیا،ایک سوال پر وزیر خزانہ نے کہا اس پیکیج پرآئی ایم ایف کواعتمادمیں لینے کی ضرورت نہیں اس پیکیج کی مالی گنجائش موجودہے میں نے گنجائش پیدا کی ہے آئی ایم ایف کیساتھ ملاقاتوں کیلئے پیرکوروانہ ہوں گے۔