راولپنڈی(آن لائن) عوامی جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں فرائض کی انجام دہی کے دوران پاکستانی امن اہلکار حوالدار بابر صدیق جام شہادت نوش کرگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 30 ستمبر 2022 کو، بنیمالنج مسلح گروپ سے تعلق رکھنے والے اسلحہ سے لیس 6 حملہ آو ر کانگو منیبوے
میں واقع مستقل آپریشن بیس(پی او بی) میں اقوام متحدہ کی مہم کے تحت ہتھیار ڈالنے والوں کے بھیس میں داخل ہوئے۔ حوالدار بابر صدیق اعلانیہ ہتھیار ڈالنے والوں کی رجسٹریشن کیلئے انٹری پوائنٹ پر گارڈ کمانڈر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ سب سے آگے آنیوالے حملہ آور نے چیک پوسٹ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں حوالدار بابر کے سر پر گولی لگی۔ پاک فوج کے دستے نے فوری جوابی کارروائی کی۔ حوالدار بابر کو قریبی پاکستان آرمی میڈیکل ایڈ پوسٹ پر منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔شہید حوالدار بابر صدیق کا تعلق شکر گڑھ سے ہے اور انکی عمر 35 سال تھی۔ پسماندگان میں بیوہ،1 بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑی ہے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ عالمی برادری کے ذمہ دار رکن کے طور پر اقوام متحدہ کے مختلف امن مشنز میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے امن دستے نے ہمیشہ اپنے آپ کو وقفے وقفے سے اور اگر ضرورت پڑی تو تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں امن کی حفاظت کے چیلنجنگ کاموں کو انجام دینے میں ممتاز کیا ہے۔ عظیم قربانیاں دے رہے ہیں۔اب تک پاکستان کے 171 امن فوجیوں نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کے مختلف مشنز کے دوران اپنی جانیں قربان کی ہیں۔