تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی فضائیہ اور امریکی بوئنگ کمپنی نے 927ملین ڈالر مالیت کے ایک معاہدے پر دستخط کردیئے جس کے تحت اسرائیل کو سالانہ 3.3 ارب امریکی امداد سے فضائی ایندھن بھرنے کے لیے 4 جدید ترین طیاروں KC-46A کی مد میں دی جائے گی۔
میڈیارپوررٹس کے مطابق یہ جدید ترین ماڈل کے انتہائی مہنگے طیارے سمجھے جاتے ہیں۔ یہ طیارے 2025-2026 میں اسرائیل کو مل جائے گی۔ یہ طیارے ایران پر حملہ کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل اس طرح کے طیارے امریکا اور جاپان کے پاس ہیں، اسرائیل یہ جہاز حاصل کرنے والا دنیا کا تیسرا ملک بن جائے گا۔ منظور شدہ معاہدے میںبوئنگ اسرائیلی فضائیہ کے تمام طیاروں کے لیے ایندھن بھرنے کی خدمات فراہم کرے گا۔ ساتھ ہی دیکھ بھال اور مرمت کے علاوہ لاجسٹکس کو اسرائیل کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کی خدمات فراہم کرے گا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ میں وضاحت کی گئی تھی کہ طیاروں کے حصول کا مقصد ایک بوئنگ (707رام )کو تبدیل کرنا ہے جسے اسرائیل کئی سالوں سے استعمال کر رہا ہے، جس میں فضا سے فضا میں ایندھن بھرنے کے جدید ترین آپریشن ہیں۔اسرائیلی نے کہا کہ یہ اسرائیل کی طرف سے F-35 طیاروں، ہیلی کاپٹرز، آبدوزوں اور جدید گولہ بارود کی خریداری کا حصہ ہے تاکہ “اسرائیلی فوج کو قریب اور دور کے سکیورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔جہاں تک ہوائی جہاز کا تعلق ہے تو یہ ایک فوجی طیارہ ہے جسے سامان کی نقل و حمل اور فضا میں ایندھن والے ٹینکر کے طور پر ایندھن بھرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے 2011 کے آغاز میں بوئنگ 767 جیٹ سے تیار کیا گیا تھا اور پھر اسے کامیاب ہونے کے لیے ایک ہوائی جہاز کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔