لاہور (آن لائن)وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کہہ رہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد بوٹوں والوں نے کیا،شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہو ا،ہم بتار ہے ہیں نواز شریف آرہا ہے،نواز شریف کے ساتھ ہونیوالی ناانصافیوں کا
مداوا نہ کیا گیا تو قوم معاف نہیں کر ے گی، عمران خان کے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ہو نا چاہئے،پیر کو لاہور میں میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان 2002 سے 2006 تک ایک ہی بات کرتے تھے، وہ کہتے تھے مشرف کے ہوتے نواز شریف کو انصاف نہیں ملے گا لیکن جب نوکری سے اترے تو کہنا شروع کردیا جج اور جنرل بند کمروں میں فیصلے کرتے ہیں، عمران خان نے کہا کہ مجھے تو ایجنسیاں حکومتوں کی کمزوریاں بتاتی تھیں، میری حکومت تو ایجنسیاں چلاتی رہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ ایک جماعت کے سربراہ اور 3 دفعہ کے وزیر اعظم کو آج تک ٹی وی پر آنا منع ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایک کو آپ سہولت دے رہے ہیں، دوسرے کو آپ بلیک آؤٹ کر رہے ہیں، قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہئے اس نے بے شرم، بدبخت رشدی کی حمایت میں بات کی۔جاوید لطیف نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ہر پانچ دس سال بعد کہہ دیں مٹی پاؤ آگے چلیں، لوگ سمجھ یہیں کہ 75سالوں میں ہماری تکلیفوں کا مداوا نہیں ہوا۔ عمران خان کہہ رہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد بوٹوں والوں نے کیا ہے، شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہو ا۔ انہوں نے کہا کہ عمران دھرنوں میں ریاستی اداروں کے خلاف لوگوں کو اکساتا رہا ہے ہم بتارہے ہیں کہ نواز شریف آرہا ہے،
نواز شریف کے ساتھ ہونیوالی ناانصافیوں کامداوا نہ کیا گیا تو قوم معاف نہیں کر ے گی، جس ریاست کو بچانے کیلئے سیاست کی قربانی دی وہ مکمل نہیں ہے،میعشت کو اس حال تک پہنچانے والوں کو بے نقاب کرنے تک قربانی مکمل نہیں ہو گی، نواز شریف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل ہو چکا ہے لیکن کون ہے جو آج بھی اس لاڈلے کو گرفتار ہونے سے بچا رہا ہے، آج بھی کوئی اور ہے جو اس کی ڈوری آگے
پچھے کر رہا ہے، کیا ہم اسی طرح دیکھتے رہیں گے، ہم پر پانچ سال سے مقدمات ہیں اور ہم تاریخیں بھگت رہے ہیں، اداروں پر انگلیا ں اٹھانے سے ہمیں تکلیف ہو تی ہے، اداروں پر انگلیاں اٹھانے کا مقصد آپ اداروں کو کمزور کر رہے ہیں،، بطور اسپیکر پرویز الہی نے کہا کہ پی ٹی آ ئی کو بنانے کیلئے ہمارے بندوں کو توڑا گیا، جس طرح پر ویز الہی وزیر اعلیٰ بنے اور جس طرح عمران نے سیاستدانو ں کے خلاف انتقامی کارروائیا ں کی وہ بھی سب کے سامنے ہیں ۔ عمران خان کے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ہو نا چاہئے۔