اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان خواجہ آصف کے خلاف دائر کیے گئے 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس میں وڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوگئے۔10 برس قبل دائر کیے گئے ہرجانہ کیس کی سماعت میں خواجہ آصف کے وکلا بیرسٹر حیدر رسول مرزا، بیرسٹر عمار ضیا الدین، چوہدری نجم الحسن عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے عدالت سے استفسار کیا کہ کیا
وڈیو لنک جرح ریکارڈ ہوگی؟ کیوں کہ جب عمران خان نے بیان دیا تو ریکارڈ کیا گیا تھا۔سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکلا نے عمران خان سے دس سال پہلے دیے گئے بیان پر جرح کی۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کلائنٹ کو بتا دیا ہے کہ وہ وڈیو لنک کے ذریعے جرح کو ریکارڈ نہیں کریں گے جس پر عدالت نے کہا کہ عمران خان کے وکیل نے انڈرٹیکنگ دی ہے کہ وڈیو لنک کے ذریعے جرح کو ریکارڈ نہیں کریں گے۔خواجہ آصف کے وکیل کے اعتراض کے بعد ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان نے وڈیو لنک کے ذریعے جرح کو ریکارڈ کرنے سے روک دیا۔ دوران سماعت خواجہ آصف کی لیگل ٹیم کے دو وکلا چوہدری نجم الحسن اور علی گیلانی ایڈووکیٹ بنی گالہ میں موجود تھے جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل ولید اقبال اور واصف مجید بھی بنی گالہ ہی میں موجود تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جرح کے دوران بیان دیا کہ 1996 ء سے شوکت خانم بورڈ کا چیئرمین ہوں، اب تک اس کے بعد کوئی چیئرمین نہیں بنا۔ میں نہیں سمجھتا کہ میری بہن سیکرٹری بورڈ آف گورنر رہی ہیں۔خواجہ آصف کے وکیل نے سوال کیا کہ بنی گالہ خریدنے میں کیا راشد علی خان آپ کے نمائندہ تھے ؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ راشد علی خان کو میں دوستی کی وجہ سے جانتا ہوں اس کا فنانس میں تجربہ ہے۔نمائندہ نہیں اس نے دوست کی حیثیت سے یہ ٹرانزیکشن کی تھی
۔چیئرمین پی ٹی آئی نے بیان میں مزید کہا کہ میری سابقہ بیوی کے بھیجے گیے 36 ملین روپے راشد علی خان نے ادا کیے تھے کیوں کہ میں ٹریولنگ کر رہا تھا۔ قسطیں دینا پڑتی تھیں، اس لیے اس کو کہا تھا کیونکہ فنانس جانتا تھا۔وڈیو لنک کے ذریعے جرح کے دوران بجلی چلی گئی،
جس پر عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ رابطہ کرلیں، واٹس ایپ پرآخری سوال کا جواب لے لیتے ہیں؟ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ بنی گالہ میں جیمر لگے ہوتے ہیں، رابطے میں تھوڑا ایشو ہے۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 جولائی تک ملتوی کردی۔
خواجہ آصف کے وکلا آئندہ سماعت پر بھی عمران خان کے بیان پر جرح جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ عمران خان نے 10 سال قبل شوکت خانم اسپتال سے متعلق الزامات پر 15 نومبر 2012 کو خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔ کیس کے سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ برس ای کورٹ کے ذریعے ٹرائل کورٹ میں بیان ریکارڈ کروایا تھا۔