ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

تھر میں جاں بحق بچوں کی تعداد ۱۷۴ ہو گئی

datetime 11  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تھرپارکر۔۔۔۔۔تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔ اکہتر روز میں غذائی قلت سے جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد ایک سو چوہتر ہو گئی۔ خواتین سمیت متاثرین کی بڑی تعداد امدادی سامان کی تلاش میں خوار ہوتی پھر رہی ہے۔ غذائی قلت ، بیماریوں ، اور غربت نے تھر باسیوں کی زندگی مشکل بنا دی۔ ہر روز ایک نیا امتحان ، ہر شام ایک نئی شام غریباں ، پھول سے بچے موت کو خراج ادا کرنے میں سب سے آگے ہیں ، روزانہ ماؤں کی گود اجڑ رہی ہے اور وہ بے بسی کے ساتھ دکھ اور غم کی تصویر بن کر رہ گئی ہیں۔ اجل ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لیتی۔ موسمی تبدیلی بھی غذائی قلت کا شکار بچوں کے لیے وبال بن گئی ہے۔ ہسپتال میں دوائیں ناپید ، سہولتوں کا فقدان ، متاثرین کے لئے سوہان روح بنا ہوا ہے ، گھنیسر ہسپتال میں غذائی قلت کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار 13 بچے داخل ہیں۔ چھاچھرو اور گرد و نواح کے دیہات میں امدادی سامان کی ا س پر خواتین سمیت متاثرین کی بڑی تعداد خوار ہو رہی ہے۔ ہزاروں خاندانوں کے محروم رہنے کے باوجود سندھ حکومت نے امدادی گندم کی تقسیم کا اگلا مرحلہ شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ، چھاچھرو اور ڈاھلی تحصیلوں میں سرکاری گندم ایک ماہ سے بند ہے۔ چھاچھرو کے کئی علاقوں میں پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ، سیکڑوں دیہات میں پانی کے بحران سے لوگ بوند بوند کو ترس رہے ہیں لیکن صوبائی حکومت نے ابھی تک پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع نہیں کیا ہے۔ متاثرین کے لیے امداد ، ادویات ، پینے کے صاف پانی کا حصول ایک خواب بن کر رہ گیا ہے اور متاثرین کے لیے امداد کا حصول بھی خواب بن کر رہ گیا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ دعوؤں کے برعکس ان کی عملی امداد کو ممکن بنایا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…