مکوآنہ (این این آئی ) دنیا کے سب سے بڑے سرچ انج گوگل نے انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے 10 سال بعد باقاعدہ نظر کی عینک کا اعلان کیا ہے جو سامنے بولے جانے والے الفاظ اور جملوں کا حقیقی وقت میں ترجمہ کرسکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق گوگل نے ہسپانوی،
انگریزی اور چینی زبان کے باہمی ترجمے کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ اسی کانفرنس میں گوگل نے میپس میں جدت بھی دکھائی ہے۔ اب گوگل میپس کی بدولت فضائی یا ایریئل مناظر اور اسٹریٹ ویو یا زمینی مناظر کو نقشے میں ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب کانفرنس میں مصنوعی ذہانت پرمبنی مزید کئی مصنوعات اور ایپس بھی متوقع ہے۔گوگل نے ڈویلپر کانفرنس میں اس کی تفصیلات دی ہیں لیکن اب تک عینک کا حتمی نام نہیں بتایا ہے۔ نہ ہی اس کی قیمت بیان کی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ بھی راز ہے کہ اسے کب ریلیز کیا جائے گا۔گوگل گلاس کو ادارے کی ذیلی کمپنی ایلفابیٹ نے تیار کیا ہے۔ دعویٰ ہے کہ یہ فوری طور پر ایک سے دوسری زبان میں ترجمہ کرکے اس کا ٹیکسٹ عینک کے شیشے پر ظاہر کرتی ہے جسے باسہولت انداز میں پڑھا جاسکتا ہے۔ اب جاپان، جرمنی اور روس جانے والے افراد اس عینک سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں جو غیرکی زبان کو آپ کی اپنی زبان بناسکتی ہے۔