واشنگٹن ٗ نئی دہلی(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے واشنگٹن میں افغان سفارت خانے اور نیویارک اور بیورلی ہلز، کیلیفورنیا میں کابل کے قونصل خانوں پر قبضہ کر لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق محکمہ خارجہ نے کہا کہ وہ سفارتی مشنوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کی مکمل ذمہ داری اٹھاتا ہے اور اگلے اطلاع تک کسی کو بھی بغیر اجازت ان میں داخل ہونے سے روکے گا۔
یہ اقدام وزارت خارجہ کی طرف سے اس فیصلے کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا میں افغان سفارت خانہ اور اس کے قونصل خانوں میں 16 مئی سے سفارتی اور قونصلر سرگرمیاں باضابطہ طور پر بند کر دیں۔امریکا افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نے گذشتہ سال اگست میں امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد اقتدار سنبھالا تھا اور اس کے ملک کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید امریکی حکام افغانستان میں سفارت خانے کی سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔دوسری جانب بھارت افغان دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے امکانات تلاش کر رہا ہے۔ تاہم اس کے لیے سکیورٹی سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے لیے وہ طالبان قیادت سے بات چیت میں مصروف ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں حکومتی ذرائع نے بتایاکہ بھارت جلد ہی افغانستان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے پر غور کر رہا ہے، تاکہ سفارتی سرگرمیاں پھر سے بحال کی جا سکیں۔ سکیورٹی اہلکاروں کی ایک ٹیم نے اسی مقصد کے لیے زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے فروری میں کابل کا دورہ بھی کیا تھا۔تاہم مشن دوبارہ کھولنے کی اس کوشش میں سینیئر سطح کے سفارت کاروں کو بھیجنے کا ابھی کوئی منصوبہ نہیں ہے اور حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ کابل سفارتخانہ صرف مقامی اہلکاروں کے ساتھ رابطے کے لیے استعمال ہو گا، اور ضرورت پڑنے پر اس میں قونصلر خدمات تک کی توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔