کیف ٗ ماسکو (این این آئی)یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی پولش بارڈر کے قریب منتقل ہو گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی دارالحکومت کیف سے پولش سرحد کے قریبی شہر لائوف منتقل ہوئے ہیں۔یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے مشیر نے ایک بیان کے ذریعے اپیل کی ہے کہ یوکرین کو فوری طور پر فوجی امداد چاہیے۔
دوسری جانب مشرقی یوکرین میں روسی افواج نے کئی بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا ہے اور کیف کا گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے روس کے خلاف یوکرینی جنگجوئوں کو مسلح کرنے کا عمل دسمبر سے جاری ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے یوکرین کو لڑاکا طیارے نشانہ بنانے کا اسلحہ فراہم کر دیا ہے۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا نے یوکرین کو شہری علاقوں میں جنگ کے لیے مسلح کرنا شروع کر دیا ہے، طیارہ شکن اسٹنگر میزائل نظام بھی یوکرین کو فراہم کیا جا رہا ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹینک شکن جیولین میزائل اور دیگرفوجی سامان بھی یوکرین کو دیا جا رہا ہے۔دوسری جانب روسی فوج نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ روس نے یوکرین کے شہر ماریو پول پر دوبارہ حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔ماریو پول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں روسی بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث لوگوں کا انخلا ملتوی کر دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی پولینڈ کی سرحد کے قریب منتقل ہو گئے ہیں۔خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملوں کا آغاز کیا تھا اور روس کی جانب سے یوکرین کے مختلف شہروں پر قبضہ بھی کیا جا چکا ہے۔