کیف ، واشنگٹن (این این آئی)پڑوسی ملک روس کی جانب سے جنگ کا شکار ہونے والے ملک یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے نو فلائی زون قرار نہ دینے کے نیٹو کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچے گا۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ نیٹو سربراہی اجلاس کمزور اور الجھنوں سے بھرا تھا، آج سے جتنے لوگ مریں گے وہ نیٹوکی وجہ سے مریں گے۔انہوں نے کہاکہ نیٹو نے جان بوجھ کر یوکرین پر نو فلائی زون کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نیٹو ملکوں کی تمام انٹیلی جنس ایجنسیاں دشمن کے منصوبوں سے واقف ہیں۔یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ اگر یوکرین نہیں بچتا تو یورپ بھی نہیں بچ سکے گا، یوکرین ختم ہوا تو یورپ کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔دوسری جانب امریکہ نے کہا ہے کہ یوکرائنی نیوکلیئر پلانٹ پر روس کا حملہ خطرناک تھا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یوکرین کے معاملے پر ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر امریکی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے رات گئے یوکرین میں ایک جوہری تباہی کو بمشکل ٹالا۔ امریکی مندوب کے مطابق نیوکلیئر پلانٹ پر روس کا حملہ لاپرواہ اور خطرناک تھا۔
حملے سے روس، یوکرین اور یورپ میں شہریوں کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر پلانٹ پر حملہ روس کے یوکرین پر حملے میں ایک خطرناک نئے اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔ یوکرین کے فائر فائٹرز اور نیوکلیئر انجینئرز کو نیوکلیئر سائٹس تک مکمل رسائی ہونی چاہیے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ایلچی نے روس سے یوکرین کے نیوکلیئر پلانٹ سے افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔