کیف ، برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شکوہ کیا ہے کہ روس سے لڑنے کے لیے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ روس کے ساتھ پہلے روز کی لڑائی میں 137 افراد ہلاک ہوئے۔
ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یورپ کے 27 رہنمائوں سے پوچھا یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ ہر کوئی ڈرتا ہے اور جواب نہیں دیتا لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔دوسری جانبمغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اسٹولٹن برگ یوکرائن پر روسی حملے کا جائزہ لینے کے لیے نیٹو ممالک کے سفیروں کے ساتھ ملاقات کر یں گے۔غیرللکی خبررساں ادرے کے مطابق اسٹولٹن برگ نے اپنے بیان میں کہا کہ بار بار انتباہ اور روس اور یوکرائن کے مابین کشیدگی کو سفارت کاری سے حل کروانے کی انتھک کوششوں کے باوجود روس نے جارحیت کا راستہ اختیار کیا ہے۔ انہوں نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو اپنے ممبر ممالک کی حفاظت اور دفاع کے لیے سب کچھ کرے گا۔ نیٹو کے ممبر ممالک میں سے متعدد کی سرحدیں یوکرائن سے ملتی ہیں۔