بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پیٹرول کی قیمتیں ہمارے بس میں نہیں وزیر خزانہ کا قیمتوں میں مزید اضافے کا اشارہ

datetime 8  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے، ہمارے پاس ڈیٹا آ گیا ہے، آرٹیفشل انٹیلی جنس اور ٹریک اینڈ ٹریس پالیسی کی مدد سے ٹیکس پیئر کی تعداد کو 8 سے 10 ملین تک بڑھائیں گے، حکومت اس وقت پٹرول و ڈیزل پر 22 ارب روپے کی سبسڈی برداشت کر رہی ہے، پٹرولیم

مصنوعات پر مزید ٹیکس کم کرنے کی گنجائش نہیں ہے، بجلی کی قیمت پہلے ہی بڑھا چکے ہیں، مزید اضافہ ہوا بھی تو بہت تھوڑا ہو گا۔ پیر کو ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، ہم نے آئی ایم ایف کے اہداف پورے کئے ہیں، اس وقت ہم اچھا ریونیو جمع کر رہے ہیں، آئی ایم ایف زور دے رہا ہے کہ جو پراویڈنٹ فنڈ پر ٹیکس چھوٹ دے رکھی ہے اسے ختم کر دیں، ہم پراویڈنٹ فنڈز پر ٹیکس چھوٹ ختم کر کے تنخواہ دار طبقے کی مشکلات نہیں بڑھا سکتے اسلئے پراویڈنٹ فنڈ پر ٹیکس نہ لگانے کے حوالے سے بات کریں گے۔ شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے پر مرکوز ہے، ہمیں ٹیکس پیئر کی تعداد کو 8 سے 10 ملین تک بڑھانا ہے، سیلز ٹیکس کا دائرہ کار وسیع کر رہے ہیں اور اس کیلئے ہم ڈیٹا کے ساتھ آرٹیفشل انٹیلی جنس کی مدد لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے ریٹیلرز کے پاس جائیں گے جو ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، ڈیلرز، ریٹیلرز سپلائی چین کا حجم سالانہ 16 ہزار ارب روپے ہے، ٹیکس پیئر بننے کے بعد یہ لوگ بینکنگ سسٹم میں خود آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اگر اضافہ ہوا بھی تو بہت تھوڑا ہو گا، فی یونٹ بجلی ایک روپے 65 پیسے مہنگی کر چکے ہیں، پٹرول کی قیمتیں ہمارے بس میں نہیں ہیں، حکومت اس وقت پٹرول و ڈیزل پر 22 ارب روپے کی سبسڈی برداشت کر رہی ہے، پٹرول پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا اور پی ڈی ایل بھی کم کر دیا ہے، پٹرولیم مصنوعات پر مزید ٹیکس کم

کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مالیاتی ترقیاتی ادارہ بنانے کی تجویز دی ہے، ترقیاتی مالیاتی ادارے کے تحت مختلف سیکٹرز کو مراعات دی جا سکتی ہیں، آئی ایم ایف چاہتا ہے جن کو مراعات دی جا رہی ہیں ان کا فائدہ دیکھا جائے۔ شوکت ترین نے کہا کہ 28 ارب ڈالرز کے سی پیک منصوبے پہلے ہی مکمل کر چکے ہیں جن میں توانائی اور سڑکوں کی تعمیر شامل ہے، چین سے ملک

میں انڈسٹری لگانے کی پیشکش کی ہے زرعی، آئی ٹی سیکٹر اور تجارت میں بھی مدد مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین کامیاب رہا ہے، چین کی اعلی قیادت نے ہماری معاشی اصلاحات کی تعریف کی ہے اور تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی ہے، دورہ چین میں 20 بڑے بزنس گروپس سے ملاقات ہوئی جن سے اربوں ڈالرز کے پروجیکٹس کے

بارے بات چیت ہوئی، چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو ہرطرح کی سہولیات دیں گے، آئی پی پیز کے ساتھ چین جانے سے پہلے معاملات حل کئے اسلئے بزنس گروپس بڑے خوش تھے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…