اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)محکمہ داخلہ نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ دورہ چمن کیلئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو بم پروف گاڑی فراہم کی جائے۔اپنے بیان میں محکمہ داخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو 2 فروری تک فول پروف سیکیورٹی دی جائے گی۔دوسری جانب چمن کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) نے
فضل الرحمٰن کو چمن میں سیکیورٹی کلیئربس سے معذرت کی ہے۔ڈی سی کا کہنا ہے کہ حالات سازگار نہیں ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کی چمن جلسوں میں شرکت نامناسب ہے۔دوسری جانب جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عمران خان نے حکومت سے نکالنے پر فوج اور عدلیہ کو خطرناک ہونے کی دھمکی دی ہے، عمران خان کا رعب و دبدبہ ختم ہوچکا ہے، وزیر اعظم بتائیں کہ وہ باہر آکر کس طرح خطرناک ہوں گے، میں چمن ضرور جا ؤں گا، زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ڈپٹی کمشنر چمن کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحفظ فراہم کریں۔کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 23 مارچ کو پوری قوم اسلام آباد میں ہوگی، 23 مارچ کو تمام سیاسی پارٹیوں کو شرکت کی دعوت دی ہے، حکومت کی نااہلی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 23 مارچ کو احتجاج کی قیادت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور مظاہرہ عوام کا ہوگا۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، مولانا نے کہا کہ ہم کسی بھی اپوزیشن جماعت کو ٹارگٹ نہیں بنائیں گے ہمارا محاذ ایک ہی ہیعمران خان نے عوام کو مہنگائی اور بھوک پیاس کی جانب دھکیل دیا، اے این پی اور پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، وہ آئیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔ پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ عمران خان کا رعب و دبدبہ ختم ہوچکا ہے، عمران خان نے فوج،جرنیلوں اور عدلیہ کو تھریٹ کیاکہ اگر آپ نے نکالا تو میں اور خطرناک ثابت ہونگا، وزیر اعظم بتائیں کہ وہ باہر آکر کس طرح خطرناک ہوں گے۔ اس نے حکمرانی کے دوران عوام کو مہنگائی اور بھوک پیاس کی جانب دھکیل دیا، باہر آئے گا تو کیا اور کنگال کرے گا۔