پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

’’پری زاد ‘‘کا اسکرپٹ پڑھا تو آنسو نکل آئے تھے، کردار کا میری حقیقی زندگی پر بھی اثر پڑا، احمد علی اکبر

datetime 30  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)شہرہ آفاق ڈرامہ سیریل ’’ پری زاد ‘‘ میں مرکزی کردار نبھانے والے اداکار احمد علی اکبر نے کہا ہے کہ جب میںنے ڈرامے کا اسکرپٹ پڑھا تو میرے آنسو نکل آئے تھے، میں نے پری زاد کی ظاہری شخصیت کو ایک طرف رکھتے ہوئے اس کے اندر کی شخصیت سے

رابطہ کرنے کی کوشش کی اور میں اس میںکامیاب ہو گیا اور میرے نبھائے گئے کردار میں اس کی جھلک واضح ہے ۔ ایک انٹر ویو میں احمد علی اکبر نے کہا کہ سب سے پہلے ڈرامہ بینوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوںنے اس کردار کو قبول کیا اور تبھی جا کر اسے مقبولیت ملی ۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں پری زادار کے کردار کو نبھا کر میرے اندر بھی تبدیلی آئی ہے اورمیرے اندر مزید عاجزی اور انکساری آئے گی ۔ اس سے یہ واضح ہے کہ ڈرامے کے کردار معاشرے کی سوچ پر بھی اثر ڈالتے ہیں ۔ احمد علی اکبر نے کہا کہ ڈرامے کی تمام کاسٹ نے انتہائی محنت اور لگن سے کام کیا ہے جس کی وجہ سے اسے اتنی مقبولیت ملی ۔ انہوں نے کہا کہ میں عموماً زیادہ گھر سے باہر نہیںنکلتالیکن جب بھی نکلنا ہوتا ہے لوگ ’’ پری زاد‘‘ کے کردار کی مناسبت سے مجھے گھیر لیتے ہیں اور بہت محبت اور شفقت کا اظہار کرتے ہیں۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…