پشاور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایک ارب ڈالر کے عوض 22 کروڑ عوام کا معاشی مستقبل تباہ کیا، وزیراعظم نام تو ٹیپو سلطان کا لیتا ہے مگر کام میرجعفر والا کرتا ہے۔مرکزی اسلامی پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جیسے انگریز نے کشمیری عوام فروخت کیا
ویسے ہی حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے کیا ، پی ٹی آئی کے حکومت نے ایک ارب ڈالر کے عوض تاریخی غداری کی، ایک ارب ڈالر کے عوض 22 کروڑ عوام کا معاشی مستقبل تباہ کیا، وزیراعظم نام تو ٹیپو سلطان کا لیتا ہے مگر کام میرجعفر والا کرتا ہے۔سراج الحق نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کی روشنی میں اسٹیٹ بینک کا گورنر مالیاتی وائسرائے بن گیا ہے ،اسٹیٹ بینک تو ہمارا ہے مگر بوقت ضرورت پاکستان کو قرضہ نہیں دے سکے گا، اب محکمہ خزانہ کی بجائے اسٹیٹ بینک خود ہی روپے کی قدر کا تعین کریگا،معاشی ماہرین اس معاہدے کو معاشی سقوط قراردے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سینٹ میں اپوزیشن حکومت کے ساتھ شامل رہی، اپوزیشن ارکان سیاسی کورونا کا شکار ہوکر اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ موجودہ حکومت ہو یا اپوزیشن دونوں ایک ہی در کے غلام ہیں، کل کی طرح آج بھی پاکستان پر مافیا کا راج ہے، آٹا گندم چینی پیٹرول اور ادوایات سمیت تمام بحرانوں کے پیچھے وفاقی وزراء نکلے ہیں۔ پنڈورا پیپرز اور پانامہ پیپرز میں اسی مافیا کے نام ہیں۔ اس حکومت نے مدینہ کی ریاست کا نام لے کر ہر قدم اسلام کے خلاف اٹھایا ہے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملک و قوم کی ترجمانی کی ہے، حکومتی اقدامات کے خلاف ملک بھر میں ایک سو ایک دھرنے دینگے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کو فوری طور پر سبکدوش کیا جائے۔ عوام سے جماعت اسلامی کے اس مہم میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔
سراج الحق کاکہنا تھا کہ پی ایس ایل میں شرکت کے لئے آنے والے غیرملکی کرکٹرز کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ حکومت غیرملکی کھلاڑیوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے۔اس حکومت کی پالیسیوں سے ہماری دفاع بھی خطرے میں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور رہنا چاہیئے۔صدارتی نظام کی باتیں قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا ہے۔ قوم تین بار صدارتی نظام دیکھ چکی ہے۔ ملکی مسائل کا حل صدارتی نظام نہیں بلکہ اسلامی نظام ہے۔