بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم نام تو ٹیپو سلطان کا لیتا ہے مگر کام میرجعفر والا کرتا ہے،مدینہ کی ریاست کا نام لے کر ہر قدم اسلام کے خلاف اٹھایا ہے، سراج الحق

datetime 29  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ایک ارب ڈالر کے عوض 22 کروڑ عوام کا معاشی مستقبل تباہ کیا، وزیراعظم نام تو ٹیپو سلطان کا لیتا ہے مگر کام میرجعفر والا کرتا ہے۔مرکزی اسلامی پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جیسے انگریز نے کشمیری عوام فروخت کیا

ویسے ہی حکومت نے اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے کیا ، پی ٹی آئی کے حکومت نے ایک ارب ڈالر کے عوض تاریخی غداری کی، ایک ارب ڈالر کے عوض 22 کروڑ عوام کا معاشی مستقبل تباہ کیا، وزیراعظم نام تو ٹیپو سلطان کا لیتا ہے مگر کام میرجعفر والا کرتا ہے۔سراج الحق نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاہدے کی روشنی میں اسٹیٹ بینک کا گورنر مالیاتی وائسرائے بن گیا ہے ،اسٹیٹ بینک تو ہمارا ہے مگر بوقت ضرورت پاکستان کو قرضہ نہیں دے سکے گا، اب محکمہ خزانہ کی بجائے اسٹیٹ بینک خود ہی روپے کی قدر کا تعین کریگا،معاشی ماہرین اس معاہدے کو معاشی سقوط قراردے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سینٹ میں اپوزیشن حکومت کے ساتھ شامل رہی، اپوزیشن ارکان سیاسی کورونا کا شکار ہوکر اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ موجودہ حکومت ہو یا اپوزیشن دونوں ایک ہی در کے غلام ہیں، کل کی طرح آج بھی پاکستان پر مافیا کا راج ہے، آٹا گندم چینی پیٹرول اور ادوایات سمیت تمام بحرانوں کے پیچھے وفاقی وزراء نکلے ہیں۔ پنڈورا پیپرز اور پانامہ پیپرز میں اسی مافیا کے نام ہیں۔ اس حکومت نے مدینہ کی ریاست کا نام لے کر ہر قدم اسلام کے خلاف اٹھایا ہے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملک و قوم کی ترجمانی کی ہے، حکومتی اقدامات کے خلاف ملک بھر میں ایک سو ایک دھرنے دینگے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کو فوری طور پر سبکدوش کیا جائے۔ عوام سے جماعت اسلامی کے اس مہم میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔

سراج الحق کاکہنا تھا کہ پی ایس ایل میں شرکت کے لئے آنے والے غیرملکی کرکٹرز کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ حکومت غیرملکی کھلاڑیوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے۔اس حکومت کی پالیسیوں سے ہماری دفاع بھی خطرے میں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور رہنا چاہیئے۔صدارتی نظام کی باتیں قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا ہے۔ قوم تین بار صدارتی نظام دیکھ چکی ہے۔ ملکی مسائل کا حل صدارتی نظام نہیں بلکہ اسلامی نظام ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…