بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میری تاحیات نااہلی کے فیصلے پر نظرثانی کرے ،جہانگیر ترین

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو میری تاحیات نااہلی پرضرورنظرثانی کرناچاہیے۔لودھراں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ اگرآپ کو سزا ملتی ہے تو اپیل کاحق انصاف کا بنیادی حصہ ہے، سپریم کورٹ تاحیات نااہلی کی سزا میں نظرثانی کرےتو اچھی

بات ہے۔جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ لوگ5 سال جیل کاٹ کر واپس آتے ہیں اور الیکشن لڑتےہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پندرہ 20 دن پہلےمعلوم تھا کہ ڈی اے پی اور کھاد غائب ہورہی ہے لیکن ایکشن نہیں ہوا۔دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے کیسز میں منی ٹریل سے متعلق شواہد تلاش کررہی ہے تاہم ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وزارت داخلہ سے دونوں رہنماؤں کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست نہیں کریگی کیوں کہ اسے اس کی ضرورت محسوس نہیں ہورہی۔ میڈیارپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین گزشتہ ہفتے سے لندن میں ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ ’طبی معائنے‘ اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے لندن گئے۔جہانگیر ترین کو چینی اسکینڈل کے 3 مقدمات میں 5 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور دھوکا دہی کے الزامات کا سامنا ہے، ایف آئی اے نے ان کا اور ان کے بیٹے کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی کارروائی شروع

نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اس ضمن میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چونکہ والد اور بیٹے دونوں کے ایف آئی آر میں ذکر کردہ رقم (5 ارب روپے) سے زائد کے اثاثے موجود ہیں اس لیے ادارہ حکومت سے ان کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے دونوں کی مشکوک ٹرانزیکشن کے سلسلے

میں منی ٹریل سے متعلق شواہد تلاش کررہا ہے، یہ شواہد ان (دونوں رہنماؤں) کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلانے میں مددگار ثابت ہوں گے تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل ہیں جنہیں ایف آئی اے کے شوگر اسکینڈل میں 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور دھوکے

کے الزامات کا سامنا ہے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کو کچھ ماہ قبل اس وقت بھی ریلیف ملا تھا جب ایف آئی اے شوگر اسکینڈل اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں ان کے خلاف ’مجرمانہ شواہد‘ نہ ہونے پردونوں عدالتوں سے ان کی گرفتاری کی درخواست نہیں کی تھی۔کہا جارہا تھا کہ جہانگیر ترین کو ملنے والے ریلیف کی وجہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے 40 اراکین

اسمبلی کا دباؤ تھا جنہوں نے وزیراعظم عمران خان کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کے رہنما جہانگیر ترین کو ان کے مطابق جعلی کیسز میں انصاف نہیں دیا گیا تو وہ وفاق اور مرکز میں بجٹ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے وزیراعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی تحقیقات کا ’تجزیہ‘ کیا تھا جس سے متعلق ترین گروپ کے ترجمان ایم این اے راجا ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں (جہانگیر ترین) کو ’کلین چٹ‘ دی تھی۔ترین گروپ نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر پر جہانگیر ترین کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…