ننکانہ صاحب (اے ایف پی) گرونانک کا 552 واں جنم دن، سکھوں کی پاکستان آمد پر والہانہ استقبال، ستر سالہ بھارتی کسان کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا ہمیں پاکستانی بھائیوں کی جانب سے ایسا پیار ملے گا، میرے رونگٹے کھڑے ہیں میں بیان نہیں کرسکتا میں کیسا محسوس کر رہا ہوں، یہ خواتین اور بچے سکھ نہیں لیکن ہمیں گرم جوشی سے خوش آمدید کہنے کیلئےیہاں
کھڑے ہیں۔تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی سالگرہ کی تقریبات میں سے ایک یعنی گرو نانک کے 552 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہوا میں معلق پھولوں اور عطر کی خوشبو کے ساتھ جمعے کو بھارت سے آنے والے ہزاروں سکھوں کا پاکستان میں استقبال کیا گیا۔ننکانہ صاحب، پاکستانی شہر جہاں وہ 1469 میں پیدا ہوئے، میں سکھ مذہب کے بانی کی درگاہ پر تقریبات جاری ہیں۔ اس سال جذبات میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ پاکستان کے روایتی حریف بھارت کے عقیدت مند 2020 میں کورونا وائرس کی پابندیوں کی وجہ سے سرحد عبور کرنے سے قاصر تھے۔بھارت سے آنے والے70سالہ کسان درشن سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے رونگٹے کھڑے ہیں، وہ بتا نہیں سکتا کہ وہ کیسا محسوس کر رہا ہے، اس نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اسے اپنے پاکستانی بھائیوں کی جانب سے اس قسم کا پیار ملے گا۔درشن سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ یہ خواتین سکھ نہیں ہیں، یہ بچے ہمارے مذہب کے بارے میں کچھ نہیں جانتےلیکن یہ ہمیں گرم جوشی سے خوش آمدید کہنے کیلئے کھڑے ہیں۔ دہلی کی رہنے والی 24 سالہ عینی منجال کہتی ہیں کہ اس کے دادا دادی اکثر اسے پاکستان کے لاہور میں بھارتی سرحد کے قریب تقسیم سے پہلے پرورش پانے کی کہانیاں سناتے تھے۔