اسلام آباد (نیوز ڈیسک)معروف صحافی ثاقب بشیر کے مطابق، سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر مصدق ملک کے درمیان ایک خاتون افسر کی تعیناتی سے متعلق معاملے پر سخت گفتگو ہوئی۔تفصیلات کے مطابق، یوٹیوب پر گفتگو کرتے ہوئے صحافی مطیع اللہ جان نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن رعنا سعید کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ رعنا سعید مونال ریسٹورنٹ کیس میں نہایت سرگرم تھیں اور انہوں نے سپریم کورٹ کی معاونت کرتے ہوئے وائلڈ لائف بورڈ کا مؤقف پیش کیا تھا۔ بعد ازاں مونال ریسٹورنٹ کو مسمار کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹے مقدمات درج کیے گئے اور پھر انہیں ان کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا۔
ثاقب بشیر کا کہنا ہے کہ اسی معاملے پر قاضی فائز عیسیٰ اور مصدق ملک کی ملاقات اسپین کے سفارتخانے میں ہوئی، جہاں دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق، قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اگر رعنا سعید کو مصدق ملک کے وزارت سنبھالنے سے پہلے ہٹایا گیا تھا تو اب انہیں دوبارہ بحال کیوں نہیں کیا جاتا؟ اس پر وزیر نے جواب دیا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔ قاضی فائز عیسیٰ نے اس پر کہا کہ “کیا وزارت آپ چلا رہے ہیں یا کوئی اور؟” — جس کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا۔وی لاگ میں شریک صحافی حسنات ملک نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کا بات کرنے کا انداز بعض اوقات لوگوں کو ناگوار گزرتا ہے۔ ان کے مطابق، جب وہ چیف جسٹس کے عہدے پر فائز تھے تب بھی ان کے رویے سے کئی لوگ نالاں رہتے تھے۔





 
							













































