اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

مختلف ممالک کو پاکستان سے گوشت اور چکن کی برآمد کی اجازت،مقامی سطح پر قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وزات تجارت کی طرف سے حال ہی میں مختلف ممالک کو پاکستان سے گوشت اور چکن کی برآمد کی اجازت دینے سے مقامی سطح پر قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ،گزشتہ چند سالوں سے گائے،بھینس،بکری اور بھیڑ کے گوشت کی پیداوار میں کمی اور بڑھتی ہوئی ایکسپورٹ کی وجہ سے پہلے ہی مقامی گاہک زیادہ قیمت ادا کرنے پر مجبور ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزات تجارت پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانے کی جامع پالیسی کے تحت لائیو سٹاک پروڈکٹس کی برادمدات کے حوالے سے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں پر کام کر رہی ہے جبکہ ملائشیا،اردن ،مصر سمیت کھ ممالک کے ساتھ معاہدے طے پا چکے ہیں،پاکستان پہلے ہی مڈل ایسٹ کو بڑی مقدار میں گوشت فراہم کر رہا ہے،حال ہی میں وزات تجارت نے مقامی سطح پر 3مذبح خانوں کو بکری، بھیڑ اور اونٹ کا گوشت اردن برآمد کرنے کی اجازت دی ہے،پاکستان اور اردن کے در میان بھی میٹ اور چکن پروڈیکٹس کی ایکسپورٹ کا معاہدہ ہوا ہے،ابھی تک چکن کی ایکسپورٹ کیلئے وزات تجارت نے باقاعدہ اجازت نامہ جاری نہیں کیا،پاکستان سے گوشت ،چکن اور میٹ پروڈکٹس کی ایکسپورٹ سے جہاں ایک طرف ایکسپورٹ بل میں اضافے کی صورت میں پاکستان کو فائدہ ہوگا وہیں مقامی کسٹمر کوپر مزید دبائو پیدا ہونے کا خدشہ ہے،، ایک طرف جہاں گوشت کی ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے مگر اس کے مقابلے میں مقامی سطح پر پروڈکشن میں اتنا اضافہ دیکھنے میں نہیں آ رہا،اکنامک سروے آف پاکستان کے مطابق رواں سال گائے،بھینس اور بکری کے گوشت کی پیداوار کا تخمینہ 174.3ملین ٹن لگایا گیا ہے جو گزشتہ سال 163ملین ٹن تھا،جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان سے رواں مالی سال کے دوران گزشتہ ماہ تک کل 95,991 ٹن گوشت برامد کیا گیا ہے جس کی مالیت 333 ملین ڈالر بنتی ہے

جبکہ گزشتہ سال 304ملین ڈالر مالیت کا 83,749 ٹن گوشت برامد کیا گیا تھا۔کیٹل اینڈ ڈیری فارم ایسو سی ایشن کی طرف سے بھی اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلئے دودھ دینے والے جانوروں کو ذبح کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو دوھ کی پروڈکٹس میں کمی اور مارکیٹ کے بیلنس کو خراب

کرنے کا سبب بنے گا،دوسری جانب مقامی سطح پر پہلے ہی گوشت اور مٹن کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔مقامی سطح پر گوشت اور مٹن فراہم کرنے والے تاجروں کو بھی خدشہ ہے کہ پروڈکشن بڑھانے کیلئے اقدامات کیے بغیر اگر ایکسپورٹ میں اضافے کا یہی رجحان رہا تو آنے والے سالوں میں مقامی مارکیٹ میں کھپت کئی گنا کم ہو سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…