اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دوسروں سے خیرات مانگنے والا قوم کو کیا ریلیف دے سکتا ہے، اسفندیار ولی خان

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ دوسروں سے خیرات مانگنے والا قوم کو کیا ریلیف دے سکتا ہے، وزیراعظم کی تقریر ریلیف کم اور مہنگائی مزید بڑھنے کی نوید زیادہ تھی،سلیکٹڈ حکمرانوں کے دور اقتدار میں مالیاتی اداروں سے ملنے والی قرضے کو پیکج کا نام دیا گیا ہے۔ کپتان اور انکی حکومت الفاظ کے ہیر پھیر سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

حکومتی دعوؤں کے باوجود عوام کی مشکلات اور محرومیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عمران خان کی جانب سے بڑے ریلیف کے اعلان پر ردعمل دکھاتے ہوئے اے این پی سربراہ نے کہا کہ اعلان کردہ ریلیف پیکج مہنگائی کی ماری عوام کے ساتھ ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں۔ وزیراعظم حکومتی اور انتظامی امور سے اتنے بے خبر ہیں کہ انکی تقریر کے دوران ہی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے گھی اور خوردنی تیل سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ تبدیلی کے نام پر سبز باغات دکھانے والوں کی حکومت میں چینی کی ریٹیل قیمت 150 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تین سالہ دور اقتدار میں ناکام معاشی پالیسیوں سے صرف عوام کی چیخیں ہی نکالی ہیں اور اب تو عوام کی چیخیں بھی آہوں اور سسکیوں میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی پوری طاقت اپوزیشن جماعتوں پر الزامات اور جھوٹے مقدمات بنانے پر صرف کررہی ہے۔حکومت عوامی مسائل اور زمینی حقائق سے بے خبر ہے اور ہر نااہلی کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈالا جارہا ہے۔ موجودہ حکومت دراصل عوام سے اپنی نااہلی اور نالائقی کی قیمت وصول کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی نے پیٹرولیم، بجلی، گیس اوراشیاء خورد ونوش کی قیمتوں کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ فیول ایڈجسٹمنٹ اور ٹیکسز کے نام پر ہر ماہ عوام کی جیبوں پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔

تبدیلی لانے والی تحریک انصاف ملک میں مہنگائی اور کرپشن کی سونامی لے آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے ساتھ گروی رکھ دیا ہے اور عوام پر محض تین سالوں میں 14ہزار ارب روپے قرضے کا بوجھ ڈالا گیا ہے۔ ملک کو انتظامی اور معاشی طور پر آئی ایم ایف اور

دیگر مالیاتی ادارے ہی چلارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کوعوام کی کوئی فکرنہیں، ان کو جن عزائم کی تکمیل کیلئے اقتدار پر مسلط کیا گیا تھا وہ اپنا کام پوری ایمانداری کے ساتھ کر رہی ہے۔ پاکستان کیلئے موجودہ حکومت کا خاتمہ سب سے بڑا ریلیف ہوگا اور تب ہی عوام سکون کا سانس لے سکیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…