لاہور(این این آئی) وزیراعلی پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات اور حکومت پنجاب کے ترجمان حسّان خاورنے کہا ہے کہ حکومت نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والی شوگر ملوں اور دکانداروں کے خلاف سخت ترین کارروائی شروع کر دی ہے اور چینی کی ایکس مل قیمت 84 روپے 75 پیسے اور پرچون قیمت 89 روپے 75 پیسے فی کلوگرام سے زیادہ فروخت کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
کسی کو بلیک مارکیٹنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیف سیکرٹری پنجاب اور ان کی ٹیمیں چینی کی مقررہ قیمت پر فروخت یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہیں۔حکومت پنجاب کے 1250 پرائس مجسٹریٹ مقررہ نرخوں پر چینی کی فروخت کو یقینی بنارہے ہیں۔ مقررہ نرخوں سے زائد پر چینی فروخت کرنے والوں کو جرمانے کئے جارہے ہیں۔ حکومت پنجاب کی طرف سے مختلف شوگر ملوں کی انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں جبکہ ذمہ دار افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔ حکومت پنجاب قانون شکنی کرنے والوں سے سختی سے نمٹے گی۔حسّان خاورنے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب درآمد شدہ چینی صارفین تک پہنچانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چینی کے 65 فیصد کمرشل اور 35 فیصد گھریلو صارفین ہیں۔ درآمدی چینی صرف گھریلو صارفین کو فروخت کی جائے گی کمرشل صارفین کا اس میں کوئی حصہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کین کمشنر نے آبادی کے لحاظ سے تمام اضلاع کے لیے درآمدی چینی کا کوٹہ مقرر کردیا ہے۔ درآمدی چینی ڈپٹی کمشنروں کے حوالے کر کے انہیں ڈیلروں کے ذریعے فروخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حسان خاور نے بتایا کہ درآمد شدہ چینی کی چوری اور خوردبرد روکنے کے لئے درآمدی چینی کراچی پورٹ سے
این ایل سی کے ذریعے اندرون ملک بھجوائی جارہی ہے۔سپلائی اور فروخت میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے درآمدی چینی کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائے گی۔ درآمدی چینی کی سپلائی اور ترسیل پر نظر رکھنے کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے ڈیش بورڈ بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درآمدہ چینی کی سپلائی میں کوئی خرد برد برداشت نہیں کی جائے گی۔