لاہور( این این آئی) یوکے پبلشرز کو نوازنے کیلئے سنگل نیشنل کریکلم کو تباہ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے غیر ملکی پبلشرز کی کتابوں کو نصاب کے مطابق نہ ہونے کے باوجود این او سی جاری کردئیے۔ٹیکسٹ بکس پبلشرز ایسوسی ایشن کے صدر فواز نیاز اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر نعیم خالد نے ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن
کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اس بے ضابطگی بارے جب متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا تو خیبر پختونخوا کے بورڈ نے صرف ایک کتاب کے این او سی کو منسوخ کرنے پر اکتفادہ کیا جبکہ وفاقی اور پنجاب حکومت اس شش و پنج میں مبتلا ہے کہ سنگل نیشنل کریکلم کو بچائیں یا غیر ملکی پبلشرز کو۔ انہوں نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں ماہرین تعلیم، پبلشرز اور سکول پرنسپل انتہائی گو مگوں کیفیت میں مبتلا ہیں کہ آیا پی ٹی آئی حکومت سنگل نیشنل کریکلم کو لاگو کرنے میں سنجیدہ ہے بھی کہ نہیں کیونکہ جس طریقہ سے حکومت کے صوبائی اور وفاقی ادارے یو کے پبلشرز کی کتابوں کو این او سی دے رہی ہیں جو سنگل نیشنل کریکلم پر ہے ہی نہیں بلکہ ایس این سی کے پیداہونے سے 14 یا 15سال پہلے ہی لکھی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جو رعایتیں سنگل نیشنل کریکلم کے نفاذ میں یو کے پبلشرز کو دی جارہی ہیں وہ رعایت قومی
پبلشرز کو نہیں دی جارہی اور یوں یو کے پبلشرز کی کتب کو قومی پبلشرز کی کتب سے بالا تر بنایا جارہا ہے۔عہدیراران نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت نے فوری اقدام نہ کئے تو قومی پبلشرز مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے اور آقائوں کا خواب شرمندہ تعبیر ہوجائے گا کہ ہمیں یو کے کی اقدار ، ان کے ہیرو اور ان کے طور طریقہ ہمارے بچوں کو پڑھائے جائیں گے اور جلد یہ سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر ہم اپنی قومی اہمیت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔