اسلام آباد(این این آئی، آن لائن)صحت انصاف کارڈ کے نظام کی مزید بہتری کیلئے وزیراعظم کا بڑا اقدام،صحت انصاف کارڈ سے متعلق شہریوں کے مسائل پاکستان سیٹیزن پورٹل سے منسلک،سیٹیزن پورٹل پر صحت انصاف کارڈ کے نام سے خصوصی کیٹگری آلاٹ ،وزیراعظم کی
ہدایت پر وزیراعظم ڈلیوری یونٹ نے ہدایت نامہ جاری کر دیا،ہسپتالوں میں علاج سے انکار،سہولیات کے فقدان،عملہ کے رویے سے متعلق براہ راست شکایات کی جا سکیں گی۔وزیراعظم آفس کے مطابق علاج پرآئے اخراجات کی عدم معلومات،علاج میں تاخیر اورغلط اعلاج پر بھی شہری شکایت کر سکیں گے،صحت انصاف کارڈ کے پینل میں شامل اسپتالوں کے مسائل پر بھی شکایات درج کروائی جا سکیں گی۔وزیراعظم آفس کے مطابق شکایات کے فوری ازالے کے لیے اسٹیٹ لائف کے اعلی افسران کو خصوصی ڈیش بورڈ بھی آلاٹ ،چیئرمین اسٹیٹ لائف شہریوں کی شکایات کے فوری حل کو یقینی بنائیں گے۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے انسداد حراسانی قانون کے خلاف عدالتی فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا ہے۔اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ کے 6 جولائی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کردی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے ورک پلیس پر خواتین کے تحفظ کے لیے انسداد ہراسانی قانون بنایا،قانون کی تشریح کے دوران اٹارنی جنرل آفس کو نوٹس نہیں کیا گیا،عدالتی تشریح سے انسداد ہراسانی قانون کے مقاصد حاصل کرنے پر منفی اثر پڑے گا،نظر ثانی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انسداد ہراسانی قانون کے خلاف عدالتی آبزرویزشنز پر نظر ثانی کرکے واپس لی جائیں۔