پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

طالبان کے خوف سے ملک چھوڑنے کے خواہش مند ہزاروں افغانیوں کو نہیں نکالا جاسکے گا،امریکی اداروں میں مایوسی

datetime 26  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)رواں ماہ اگست کے آخر میں امریکی فوجیوں کی افغانستان سے واپسی کی ڈیڈ لائن مقرر ہے اورامریکی صدر جوبائیڈن مقررہ تاریخ تک افغانستان سے انخلاکے اعلان پرقائم ہیں۔اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان کے خوف سے ملک چھوڑنے کے خواہش مند ہزاروں افغانیوں کو نہیں نکالا جاسکے گا اور وہ حالات یا پھر طالبان کے رحم وکرم پر رہ جائیں گے۔

ہزاروں افغانیوں کو بیرون ملک منتقل نہ کیے جانے پر امریکی خفیہ اداروں بالخصوص سی آئی اے میں مایوسی اور ناراضگی پائی جا رہی ہے۔امریکی خفیہ ایجنسی کے ایک سابق اہلکارنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لوگ ناراض اور بیزار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب میں سوچتا ہوں کہ ہزاروں کی تعداد میں ایسے افغانی جوہمارے ساتھ رہے پیچھے رہ گئے ہیں تو میرے ہوش اڑ جاتے ہیں۔میں سوچتا ہوں کہ ان کا مستقبل کیا گیا اور وہ زندگی کیسے جئیں گے۔داخلی سلامتی کے دو سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکام وزارت خارجہ پر برہم ہیں۔ کیونکہ وزارت خارجہ نے امیگریشن ویزا کے خصوصی درخواست گزاروں کے لیے جانچ کے عمل میں کوئی تیزی نہیں دکھائی۔داخلی سلامتی کے عہدیداروں نے کہا کہ محکمہ خارجہ کے ہم عہدیداروں نے جلد کارروائی نہیں کی کیونکہ وہ افغان صدر اشرف غنی کے جانے سے پہلے بڑے پیمانے پر انخلا شروع کرنے سے گریزاں تھے۔ ایسا اس لیے کیا گیا کہ اگر لوگوں کی زیادہ تعداد کو بیرون ملک نکالا جاتا تو یہ افغان قیادت پرعدم اعتماد کا اظہار ہوتا۔سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جان برینن نے کہا کہ سی آئی اے کے افسران افغان باشندوں کے لیے اخلاقی اور ذاتی ذمہ داری کا حقیقی احساس محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ان افغانیوں کی مدد اور ان کی تربیت کی ہے۔دوسری جانب فوجی حکام کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کی غیر یقینی صورتحال سے بائیڈن کے پاس فوج کے قیام میں توسیع کا کوئی اچھا آپشن نہیں چھوڑا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…