کراچی (آن لائن)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ پاکستان محض ایک زمین کے ٹکڑے کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے اور سوچ کا نام ہے 14اگست کے دن دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک معرض وجود میں آیا جس کا نام ہی پاکستان تھا، ایک ایسی جگہ جو جسمانی اور روحانی طور پر ہر طرح پاک ہے، اس جدوجہد کا اصل مقصد اسلام اور دین کا قیام تھا،
اس پوری تحریک میں نعرہ جس نے مسلمانوں کو کھڑا کیا،وہ تھا نعرہ تکبیر، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ۔اس نعرے کی وجہ سے ہندستان کے طول وعرض میں مسلمان کھڑے ہوگئے، اقلیتی اور اکثریتی صوبوں میں تحریک پاکستان اور نعرہ تکبیر اللہ اکبر، بن کے رہے گا پاکستان، بٹ کے رہے گا ہندوستان کے نعروں کی گونج تھی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم جشن آزادی کے حوالے سے قباء آڈیٹوریم میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ قائد اعظم کے ذہن میں پاکستان کا نقشہ بہت واضح تھا اور وہ سمجھتے تھے کہ ہندوستان اور پاکستان میں فرق ہی یہ ہے کہ ہندوستان سیکولرازم اور پاکستان اسلام کی بنیاد، قرآن وسنت کی بنیاد پر قائم ہوا، پاکستان کا دستور قرآن کا دستور ہوگا اورکوئی دستور بنانے کی ضرورت نہیں، پاکستان کیخلاف انگریزوں اور ہندوں کی تمام تر سازشیں ناکام ہوئی سوائے کشمیر کو ہندوستان کے حوالے کرنے کے جو آج تک ہمارے لئے ایسا معرکہ بنا ہوا ہے جس کوفتح کرنے کیلئے جہاد کے سوائے اور کوئی راستہ نہیں ہے جس کیلئے ہم سب کو کھڑا ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان بننے کے بعد حکمرانوں اور ہماری لادین بیوروکریسی نے پاکستان کو درست سمت میں چلانے کی بجائے انگریزوں کے اشاروں اور ڈکٹیشن پر چلایا ہے،مولاناسید ابوالاعلی? مودودی نے دوقومی نظریے پر کتاب لکھ کر تحریک پاکستان کو تقویت دی،
اسلامی دستور کی مہم چلائی، قرارداد پاکستان میں لکھا ہوا ہے کہ پاکستان اللہ کی نعمت اور ہم اللہ کے خلیفے کی حیثیت سے پاکستان میں قرآن وسنت کا قانون نافذ کریں گے،لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں مارشل لاء اور سیکولر ہوائیں چلتی رہیں اور دنیا بھر میں دین بیزار حکمرانوں کے طرز پر حکمرانی جاری ہے، آج اس پرچم کشائی کا بھی
یہ مقصد ہے کہ ہمارے اندر جوش جذبہ پیدا ہو کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی پاکستان بنانا ہے، ظلم،زیادتی، معاشی ناانصافیاں،ہندواور مغربی تہذیب کو پاکستان سے نکالنا ہے، ان شاء اللہ پاکستان میں اسلامی،قرآن وسنت کا نظام لائیں گے، دین کا بول بالا،سیکولرازم اور مغربی نظام کا خاتمہ کرکے دین کا بول بالا کریں گے۔اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے صدر ڈاکٹرتبسم جعفری ،ناظم عمومی محمد دین منصوری سمیت دیگر ذمہ داران اور کارکنان بھی موجود تھے۔