جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

13سال میں صوبے کے لوگوں کی بس ہوگئی، سندھ کو فتح کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے، شاہ محمود قریشی

datetime 29  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سندھ کو فتح کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے، سندھ کے شہریوں نے پی پی کو بے پناہ مواقع دیئے ہیں۔ 13سال میں صوبے کے لوگوں کی بس ہوگئی، اب وہ تبدیلی چاہتے ہیں۔ اٹھارہویں ترمیم کا راگ الاپنے والے اپنی کارکردگی تو بتائیں

،یہ لوگ قومی اسمبلی آکر تقریر کرتے ہیں کہ جمہوری روایات کا پاس ہونا چاہیے لیکن وہ پہلے سندھ میں بھی جمہوری روایات کا پاس تو کریں۔بدھ کو سینئر سیاستدان سردار ممتاز بھٹو کی وفات پر ان کے صاحبزادے امیر بخش بھٹو سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امیر بخش بھٹو کے خاندان کا سیاست میں طویل کردار ہے، جب پی پی کی بنیاد رکھی جا رہی تھی تو ان کے دادا کا کردار تھا۔ یہ خاندانی لحاظ سے بھٹو کا بڑا خاندان ہے جسے تسلیم کرنا ہو گا۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ممتاز بھٹو کے درجات بلند کریں، پورے پاکستان میں ممتاز بھٹو کے تعلقات تھے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے ساتھ ہمارا بہت پرانا تعلق ہے، سندھ کے لوگوں نے موجودہ حکمرانوں پر اعتماد کیا لیکن آج سندھ کے لوگ لاچارگی سے دوچار ہیں ، یہاں امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے، سندھ کا محکمہ صحت تباہ حال ہے، اندرون سندھ کی کیا حالت ہے، تھرپارکر کی کیا حالت سب سامنے ہے، وہاں کی مقامی اقلیتیں پس رہی ہیں ، سندھ کے لوگ 12 سال سے متبادل دیکھ رہے ہیں، سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، اگلے الیکشن میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوگا۔ صوبے کے عوام کی13 سال میں بس ہوگئی ہے، سندھ کے لوگ دیکھ رہے ہیں کون متبادل ہوسکتا ہے؟ اسی تناظر میں 2023 میں سندھ کا فیصلہ مختلف ہوسکتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں سندھ میں زمینوں پر قبضے کئے گئے، مظلوم لوگوں پر ظلم کیا گیا، جی ڈی اے بھی پیپلزپارٹی کی پالیسیزسے نالاں ہے۔ سندھ میں کرونا ویکسین جو مفت دی جارہی تھی اس کو بھی نہیں بخشاگیا۔ سندھ میں سیاسی وزن رکھنے والی شخصیات پی پی سے نالاں ہیں، اگر یہ تمام قوتیں لاڑکانہ میں اجلاس کرتی ہیں تو اس میں برائی نہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کا راگ الاپنے والے اپنی کارکردگی تو بتائیں ،یہ لوگ قومی اسمبلی آکر تقریر کرتے ہیں کہ جمہوری روایات کا پاس ہونا چاہیے لیکن وہ پہلے سندھ میں بھی جمہوری روایات کا پاس تو کریں۔داسو واقعے اور اس کے پاک چین تعلقات پر اثرات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان میں استحکام نہیں چاہتیں، چین کے ساتھ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی کی نوعیت کو کچھ طاقتیں سمجھ نہیں سکتیں، داسو واقعہ بزدلانہ کارروائی ہے، اس سے چینی اور پاکستانی متاثر ہوئے۔ پاکستان کی ترقی کے لیے چینی ہماری مدد کر رہے ہیں، چینیوں کو نشانہ بنایا گیا، اس میں ہمارے پاکستانی بھائی بھی زخمی ہوئے۔ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں ترقی ہو، وہ قوتیں سی پیک کے خلاف ہیں، جو ایسی بزدلانہ کارروائیاں کرتے رہیں گی۔ چین کے ساتھ ہماری دوستی ایک دن کی نہیں، 7 دہائیوں کی ہے، حکومتیں اور چہرے بدلتے رہے مگر تعلقات بڑھتے رہے۔ناراض بلوچ قوم پرستوں سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی اہم اکائی ہے، بلوچستان میں مشکلات کا حل نکالنا ہوگا،بلوچستان کے جو لوگ ناراض تھے انہیں مرکزی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے مستقبل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ میرے پاس علمِ نجوم کا پورٹ فولیو نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…