جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

والدين اپنے بیٹوں پر بھی اتنی ہی نظر رکھیں جتنی وہ بیٹیوں پر رکھتے ہیں ۔۔ سوشل میڈیا صارفین بھی نورمقدم کے حق میں بول پڑے

datetime 28  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سوشل میڈیا پر نور مقدم قتل کیس بہت زیادہ زیرِ بحث ہے، جہاں لوگ نور کے ساتھ ہونے والے خوفناک حادثے کو انسانیت کی تذلیل قرار دے رہے ہیں وہیں کچھ لوگوں نے اس کیس سے متعلق ایسے کمنٹس کئے ہیں جن سے ہزاروں لوگوں نے مشترکہ

طور پر حمایت بھی کی ہے،سب سے زیادہ جو کمنٹ لوگوں کے دلوں کو چھو رہا ہے وہ یہ ہے کہ:والدين اپنے بیٹوں پر بھی اتنی ہی نظر رکھیں جتنی وہ بیٹیوں پر رکھتے ہیں ،ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق ہمارے ہاں ہر شخص بیٹی پر، اس کے باہر آنے جانے، یہاں تک کہ کپڑوں اور ان کے دوستوں پر بھی نظر رکھتا ہے جو کہ یقیناً ایک اچھا عمل ہے، اس میں کوئی دو رائے نہیں، البتہ بیٹوں پر بھی اگر ایسی ہی کڑی نظر رکھی جائے تو شاید معاشرے میں ہونے والے مظالم اور جرائم پر کسی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے، کیونکہ کب کہاں، کس کو شیطان بہکا دے اور وہ غلط راہ پر چل پڑے یہ کوئی نہیں جانتا اور نہ والدین کو اس کا الہام ہوسکتا ہے۔اسی حوالے سے معروف صحافی مبشر زیدی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ: میں تمام والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کو کسی کے گھر رات گزارنے کی اجازت مت دیں کیونکہ باہر بے شمار حیوان موجود ہیں جو شکار کرنے کو تیار ہوتے ہیں۔ بینا شاہ نامی صارف نے اس ٹوئٹ کے جواب میں کہا کہ: کیا والدین کو بیٹوں کو بھی کسی کے گھر رات گزارنے پر روکنا چاہیے یا پھر یہ پابندی لڑکیوں کے لیے ہے؟ فاطمہ نامی خاتون کہتی ہیں کہ : گھر سے باہر موجود حیوانوں کو تو آپ ایسے روک سکتے ہیں لیکن جو حیوان گھر کے اندر موجود ہیں ان کا کیا کرنا چاہیے۔واضح رہے کہ نور مقدم ایک 27 سالہ باشعور لڑکی تھی جو سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی تھیں اور 19 جولائی کو گھر سے یہ کہہ کر نکلی تھی کہ وہ دوستوں کے ساتھ لاہور جا رہی ہیں، مگر ان کو ملزم جعفر جوکہ نور کے دوستوں میں سے تھے انہوں نے قتل کردیا تھا، جس کے بعد اب جعفر کے والدین کی جانب سے اس کو پاگل قرار دیا جا رہا ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ نور کے والدین کو انصاف ملے گا یا نہیں۔ سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ نور ایک ٹرینڈ بن گیا ہے اور سب لوگوں کو اس کیس کے فیصلے سے بڑی امیدیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…