پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

طالبان کی پیش قدمی،ہزاروں افغان اپنے ہی ملک میں بے گھر ہوگئے اپنا نظام متعارف کرانے کے بعد کئی معلامات میں فیسیں مقرر کر دیں

datetime 16  جولائی  2021 |

کابل (این این آئی )افغانستان میں طالبان کی حالیہ پیش قدمی کے نتیجے میں ہزاروں مقامی باشندے بے گھر ہو گئے ۔ طالبان نے اپنے طور طریقے بدلنے کا کہہ رکھا ہے مگر یہ لوگ طالبان پر ماضی کی طرح سخت طرز عمل اور کارروائیوں کا الزام عائد کرتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق

سکینہ کی عمر شاید گیارہ یا بارہ برس ہے۔ حال ہی میں شمالی افغانستان میں طالبان نے جب اس کے گائوں پر قبضہ کیا اور اسکول کو نذر آتش کر دیا، تو وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ پیدل دس دنوں کی مسافت طے کر کے پناہ کے ایک مرکز تک پہنچی۔ مزار شریف کے نواح میں ایک عارضی کیمپ واقع ہے، جس میں ان دنوں پچاس خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ سکینہ کا خاندان بھی ان میں سے ایک ہے۔ یہ سب وہ لوگ ہیں، جنہیں اپنے گاں پر طالبان کی حالیہ چڑھائی کے باعث اپنا گھر بار چھوڑنا پڑ گیا۔شمالی افغانستان کو امریکی حمایت یافتہ افغان سرداروں کا گڑھ مانا جاتا رہا ہے۔ تاہم اب غیر ملکی افواج کے انخلا کے تناظر میں صورتحال تبدیل ہو رہی ہے۔ حالیہ ہفتوں میں سکینہ کے جیسے ہزارہا خاندان نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ صرف گزشتہ پندرہ ایام میں ہی ساڑھے پانچ ہزار سے زائد خاندان اپنے ہی ملک میں بے گھر ہو چکے ہیں۔مزار شریف کے نواح میں واقع استقلال کیمپ میں اکثریتی طور پر ہزارہ برادری کے افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ قبضے کی کارروائیوں کے دوران طالبان نے بے رحمانہ طرز عمل اختیار کیا جس سے ان کے ایسے وعدوں کی تردید ہوتی ہے کہ وہ مستقبل میں ماضی کے سخت طریقہ کار بروئے کار نہیں لائیں گے۔ سکینہ نے بتایا کہ صوبہ بلخ کے عبدلگان نامی گائوں سے ان کو راتوں رات فرار ہونا پڑا۔ طالبان نے سکینہ کے اسکول کو بھی نذر آتش کر دیا۔استقلال کیمپ میں نہ تو بجلی کا انتظام ہے اور نہ ہی پانی وغیرہ کا۔ پورے کیمپ کے لیے صرف ایک بیت الخلا ہے۔ رات کے وقت سکینہ اکثر ڈر کر اٹھ جاتی ہے اور کہتی ہے، مجھے لگتا ہے کہ طالبان آ گئے ہیں۔ مجھے ڈر لگتا ہے۔استقلال کیمپ کے ایک اور رہائشی اشور علی ٹرک ڈرائیور کا الزام ہے کہ طالبان نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں اپنا نظام متعارف کرا دیا ہے کہ کئی معلامات میں فیسیں مقرر کر دی ہیں۔ اس کے بقول سمن گن سے کوئلے سے بھرا ٹرک لانے پر اسے ہر دفعہ بارہ ہزار افغانی( 147 ڈالر)ادا کرنے پڑتے ہیں، جو اس کی آمدنی کے نصف حصے کے برابر ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…