منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

5 ٹیکسز ٗ 2 سرچارجز کے باوجود بجلی مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں حکومت کیا منصوبہ بندی کر رہی ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 14  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لیے حکومت بجلی ٹیرف میں مزید سرچارجز عائد کرنے کی خواہاں ہے۔ جب کہ حکومت مستقبل کے منصوبوں کی فنڈنگ بھی بجلی کے بلوں کے ذریعے حاصل کرنے کی تیاری کررہی ہے، حالاں کہ صارفین پہلی ہی 5 ٹیکسز 2 سرچارجز ادا کررہے ہیں۔روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی خبر کے مطابق، آئی ایم ایف سے ہونے والی مفاہمت کے تحت

حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے کہ انہیں صارفین کے ٹیرف میں مزید سرچارجز عائد کرنے کے اختیارات مل جائیں تاکہ نا صرف آئی ایم ایف کے مستقبل کے منصوبے مکمل ہوں بلکہ پاور سیکٹر میں حکومت کی مالیاتی ذمہ داریاں بھی پوری ہوسکیں۔صارفین نا صرف قرضوں کی ادائیگی کریں گے بلکہ قرضوں کی قسطیں بھی سرچارج کی مد میں ادا کریں گے، جس کا مقصد گردشی قرضوں کو کنٹرول کرنا ہے جو کہ بڑھ کر 24 کھرب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ حکومت نے اب تک جو سرچارجز لیوی کیے ہیں انہیں بجلی کے بلوں میں ظاہر نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں ڈسکوز کے چارج کردہ اخراجات کا حصہ بنایا جائے گا، جو کہ سروس کے اخراجات یا ترسیلات کے فرق کا حصہ ہوگا۔ تمام ڈسکوز کا یکساں ٹیرف نظام ہوگا۔جب کہ سرچارج کی تعریف سروس کے اخراجات کے طور پر کی گئی ہے، جسے صارف ٹیرف میں شامل کیا جائے گا اور اب خودمختار ضمانتی قرضے جیسا کہ سکوک کا مطلب قرض کی بنیادی رقم اور سود کی ادائیگی صارفین سرچارج کی مد میں کریں گے جو کہ ٹیرف کا حصہ ہوں گی۔یہ تمام باتیں اس رپورٹ میں سامنے آئی ہیں جو کہ 21 رکنی قائمہ کمیٹی برائے توانائی (پاور ڈویژن) نے پیش کی تھی جس کی سربراہی چوہدری سالک حسین کررہے تھے۔ جس بل میں مزید ترمیم ہونی ہے وہ ریگولیشن آف جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور ایکٹ، 1997 ہے۔تاہم، پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری، سید غلام مصطفیٰ شاہ نے ریگولیشن، جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن آف الیکٹرک پاور (ترمیمی) بل، 2020 کی سخت مخالفت کی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…