پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ہندوستان کا افغانستان میں اسلحہ کس مقصد کیلئے آ رہا ہے، حافظ طاہر اشرفی کا بڑا سوال

datetime 13  جولائی  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)ہندوستان کا افغانستان میں اسلحہ کس مقصد کیلئے آ رہا ہے ، عالمی دنیا کو توجہ دینی ہو گی ،ہندوستان کے عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات پوری دنیا کو معلوم ہیں، ہندوستان نے افغانستان کی سر زمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی ، انتہا پسندی کیلئے استعمال کیا ہے ، امید کرتے ہیں کہ اب ہندوستان یہ کھیل نہیں کھیل سکے گا، افغانستان میں امن کیلئے

تمام گروپوں سے مذاکرات اور مفاہمت کی اپیل کرتے ہیں ، کشمیر کے مسئلہ پر اسلامی تعاون تنظیم پاکستان کے ساتھ ہے ، اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے ہندوستان کو واضح اور دو ٹوک موقف بتایا ہے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے عرب اور پاکستان ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہموار کیا، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کا سب اعتراف کر رہے ہیں، افغان حکومت کے ذمہ داروں کو ذمہ دارانہ بیانات دینے چاہئیں، افغان طالبان پاکستان کے تابع نہیں آزاد و خود مختار ہیں۔ حکومت پاکستان کا موقف پاکستانی قوم کے جذبات کے مطابق ہے ، پاکستان افغانستان سمیت کسی بھی ملک میں مداخلت کرتا ہے اور نہ ہی کرے گا اور ہمیں امید ہے کہ افغان طالبان جو کچھ کہہ رہے ہیں اسی پر عمل کریں گے۔ ہم امن میں سہولت کار ہیں، جنگ میں کسی کے ساتھ نہیںہیں ، ہم امن کے داعی ہیں اور پاکستان کے علماء نے ہمیشہ امن کی دعوت دی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے نے کہا کہ ہندوستان افغانستان میں جو اسلحہ بھیج رہا ہے عالمی قوتوں کو اس کے بارے میں غور و فکر کرنا چاہیے ، ہندوستان عالمی دہشت گرد تنظیموں کا معاون و مددگار ہے اس حوالہ سے عالمی دنیا کو غور و فکر کرنا چاہیے۔ ہندوستان نے افغان سر زمین کو پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کیلئے استعمال کیا ہے لیکن اب یہ واضح ہو رہا ہے کہ ہندوستان جو کھیل افغانستان میں پاکستان کے خلاف کھیل رہا تھا وہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے اور اب اس کھیل کو بند کرنے کا وقت آ گیا ہے اور ہندوستان افغانستان سے جس طرح فرار ہو رہا ہے وہ دنیا دیکھ رہی ہے ، اگر ہندوستان افغانستان میں مثبت کام کر رہا ہوتا تو اس طرح فرار نہ ہوتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کا موقف واضح ہے ، اسلامی تعاون تنظیم پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے ، ہندوستانی سفیر کو اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے تنظیم کا موقف بتا دیا ہے ، عمران خان کشمیر کے سفیر ہیں اور ہندوستان سے تعلقات کشمیر کے مسئلہ کے حل سے متصل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…