اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے پاکستان کو امریکی چائلڈ سولجرز پروینشن ایکٹ فہرست میں شامل کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ بے بنیاد الزامات کا دوبارہ جائزہ لیں اور پاکستان کا نام سی ایس پی اے کی فہرست سے خارج کریں۔
اپنے بیان میں رحمن ملک نے کہاکہ پاکستان کو چائلڈ سولجر ایکٹ فہرست میں شامل کرنا پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لئے ایک تیکنیک ہے، امریکہ یہ دباؤ افغانستان کے حوالے سے ڈالنا چاہ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ واضح ہوا کہ امریکی پاکستان کے بارے میں کچھ منفی پالیسیوں کا اشارہ دے رہا ہے، اٹھارہ سال سے کم عمر کوئی پاکستانی کسی سول یا دفاعی سرویسز میں شامل نہیں ہوسکتا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ہر شہری کے لئے پاکستان آرمڈ فورسز میں بھرتی کے لئے قومی شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ قانون اور نادرا ایکٹ کے تحت شناختی کارڈ 18 سال سے کم عمر کے لئے جاری نہیں ہوتا، ہمارا اپنا قانون چائلڈ سولجر کے بارے بہت سخت ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے قانون کو دیکھے بغیر امریکہ نے اپنا قانون سی ایس پی اے ہم پر لاگو کیا، پاکستان کے کسی بھی ادارے سے رائے لئے بغیر سی ایس پی اے کی فہرست میں شامل کیا گیاہے۔ انہوںنے کہاکہ بدقسمتی ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں تعاون و قربانیوں کے باوجود امریکہ پاکستان کیخلاف ایسے اقدامات اٹھا رہا ہے۔