کراچی(این این آئی)35ممالک سے تعلق رکھنے والے 200سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سرکردہ نمائندہ تنظیم او آئی سی سی آئی نے ا پنے170 ممبران جن میں سے50فارچون 500کی ذیلی کمپنیاں ہیں کے تاثرات کی بنیاد پرسال 2020میں ا پنے ممبران کی مستحکم مالی شراکت کے اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں جن کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاروں نے ملک کے جی ڈی پی میں
اضافے کیلئے نمایاں کردار ادا کیا ہے اور ملک میں معاشی شراکت کے معاملے میں اوآئی سی سی آئی کی پوریشن کو سب سے بڑے ایوانِ تجارت کے طور پر برقرار رکھا ہے۔ واضح رہے کہ اس جامع سروے کا انعقاد 2009سے ہر سال باقاعدہ کیا جاتا ہے۔اوآئی سی سی آئی اقتصادی سروے 2020کی اہم خصوصیات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے اوآئی سی سی آئی کے صدر عرفان صدیقی نے بتایا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان اور عالمی سطح پراداروں کے کاروبار اور لوگوں کی زندگیوں پر Covid-19کے منفی اثرات اور غیر یقینی کاروباری ماحول کے باوجود او آئی سی سی آئی ممبران نے پچھلے 12 مہینوں میں پانچ ارب روزانہ کے حساب سے 1.4کھرب روپے پاکستان کے ٹیکس محصولات کی مد میں ادا کیے جو ملک کے مجموعی ٹیکس محصولات کا ایک تہائی بنتا ہے جبکہ اوآئی سی سی آئی کے صرف 2 ممبران نے سو ارب سے زیادہ کا ٹیکس اداکیا۔ پاکستان کی معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نمایاں شراکت پر تبصرہ کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ او آئی سی سی آئی کے ممبران پاکستان کی صلاحیتوں پر بھرپور یقین رکھتے ہیں اور مستقبل میں ایک متوقع شفاف اور مستحکم پالیسی فریم ورک اوردوستانہ کاروباری ریگولیٹری اورآپریٹنگ ماحول کی مدد سے ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت میں زیادہ نمایاں کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اوآئی سی سی آئی ممبران نے گذشتہ 9 سالوں میں توانائی، ٹیلی کام، کیمیکلز،فوڈ، ایف ایم سی جی اور بینکنگ کے شعبوں میں 18ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی۔اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل عبدالعلیم نے کہا کہ 137ارب ڈالر سے زائد مستحکم اثاثوں کے بنیاد کے ساتھ اوآئی سی سی آئی ممبران نے 2020کے دوران پاکستان میں بنیادی سرمایہ کاروں کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی جس میں توانائی، ٹیلی کام اور کیمیکل کے شعبوں میں 2.4ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔اوآئی سی سی سے جاری اعلامیئے کے مطابق او آئی سی سی آئی ممبران ٹیکنالوجی کی منتقلی، ڈیجیٹل ٹرانس فارمیشن ، جدید ایجادات متعارف کروانے اور مینو فیکچرنگ آپریشن، سپلائی چین اور بین الاقوامی شہرت یافتہ برانڈز کی مارکیٹنگ کے شعبے میں بہترین طریقوں کا اشتراک میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ سماجی شعبوں اور کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔پچھلے ایک سال میں اوآئی سی سی آئی ممبران نے پورے ملک میں 62ملین افراد کو امداد کی فراہمی اور کوروان کی وبا سے نمٹنے کیلئے مختلف سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ 8ارب سے زائد کا تعاون کیا۔اوآئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل عبدالعلیم نے کہا کہ پاکستان بڑی حد تک نامعلوم منفی تاثرات کا شکار ہے جس کو دور کرنے کیلئے حکومتی حکام کو اوآئی سی سی جیسے سنجیدہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ملک کو اس خطے میں آنے والی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اس کا مناسب حصہ مل سکے۔