لاہور (آن لائن) ترجمان حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے بعض میڈیا چینلز پرنشر ہونیوالی خبر کو حقائق کے منافی اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے پی ایس او حیدر علی کے دوستوں نے سرکاری ہیلی کاپٹر کسی سفر کے لئے استعمال نہیں کیا -پی ایس اوکے دوستوں کی جانب سے ہیلی کاپٹر
استعمال کرنے کی خبر میں رتی بھر صداقت نہیں -پی ایس او کے دوست ہیلی کاپٹرپر نہ فیصل آباد گئے اور نہ کسی اور شہر-دوستوں نے صرف ہیلی کاپٹر میں تصویریں بنائی لیکن کہیں ٹریول نہیں کیا-ترجمان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے استعمال کا اختیار صرف وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ہے-ماسوائے کریواور سٹاف ٹیکنیکل انسپکشن کے دوران ہیلی کاپٹر کی فلائٹ لے سکتے ہیں – پی ایس او کے پاس ہیلی کاپٹر کے استعمال کا کوئی اختیار نہیں -ہیلی کاپٹر کی لاک بک کا پورا ریکارڈ رکھا جاتا ہے- وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس ضمن میں انکوائری کاحکم بھی دیاہے-ترجمان نے مزیدکہاکہ ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا اوراس ضمن میں مختلف ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی خبرمن گھڑت اورحقائق کے منافی ہے-بے بنیاد خبر نشر کرتے ہوئے صحافتی بددیانتی کرتے ہوئے حقائق مسخ کئے -بے بنیاد اور گمراہ خبر نشر کرنے پر متعلقہ ٹی وی چینلز اور رپورٹرز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے زیر استعما ل سرکاری ہیلی کاپٹر کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف کیا گیا تھا، مقامی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرسنل سٹاف آفیسر حیدر علی نے گزشتہ دنوں اپنے دوستوں کے ہمراہ سرکاری ہیلی کاپٹر کی سیر کی،
ا نہوں نے ا پنے دوست سربلند چٹھہ کے ساتھ سرکاری ہیلی کاپٹر میں سفر کیا وہ لاہور سے فیصل آباداسی ہیلی کاپٹر پر سفر کر کے گئے، دوران پرواز حیدر علی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ سیلفیاں بنائیں اور ٹک ٹاک پر ویڈیو بھی بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جبکہ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی اجازت دینے کے اختیارات صرف وزیر اعلیٰ پنجاب ہی کے پاس ہیں ان کی اجازت کے بغیر سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔