اسلام آباد ( آن لائن) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میںوزیراعظم عمران خان کی عدم موجودگی پر اعتراض اٹھاتے ہو ئے کہا کہ اس اہم اجلاس میں وزیراعظم کی موجودگی ضروری تھی ۔ذرائع کے مطابق پارلیمان قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی عدم موجودگی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ
انتہائی اہم اجلاس میں وزیراعظم کی موجودگی ضروری تھی۔ ذرائع کے مطابق اس کے جواب میں حکومتی سائیڈ سے کہا گیا ہمیں یہ تاثر ملا کہ وزیراعظم کی آمد پر اپوزیشن کو اعتراض ہے ۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں آنا چاہئے تھا، اہم مسئلہ تھا، لیڈرشپ آئین کا تقاضہ ہے، وزیراعظم ایوان میں آنا پسند نہیں کرتے، اعتراض اور اعتراف کی بات نہیں، ہمارے ذہن میں جو سوالات تھے اس کے جوابات دئیے گئے،یہاں کوئی فیصلے نہیں ہورہے ہمیں حقائق سے آگاہ کیا گیا،حکومت پالیسی بناتی ہے، کیسے پالیسی بن رہی ہے اور کیا سوچ ہے وہ بتایا گیا،حقائق تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور سوچ بھی تبدیل ہوتی رہتی ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ افغانستان کے جو آج کے حالات ہیں اس بارے میں بتایا گیا،افغان صورتحال اور چیلنجز اور آنے والے مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ یہ پارلیمان کے پراسیس کا حصہ ہے،بتایا گیا کہ افغان بارڈر کی فینسنگ مکمل ہوگئی ہے،ہم اپنی سوچ اور خیالات سے پارلیمان میں آگاہ کردیں گے، یہ سیاسی یکجہتی ہے کہ سو کے قریب لوگ دونوں ایوانوں کے بیٹھے ہیںسپیکر صاحب سکون سے ایوان چلارہے ہیں،
کسی نے کسی کو کتاب نہیں ماری،پاکستان کو خارجہ پالیسی پر اور بارڈرز پر چیلنجز ہیں سب پر بات ہوئی ہے پارلیمان ہوتی ہی عوم کے مسائل پر بات کے لئے ہے ہماری اپوزیشن کی ڈیمانڈ پر یہ بریفنگ دی جارہی ہے تین سال پارلیمان نہیں چلی تاہم یہ کامیابی کہ آج پانچ گھنٹے سے میٹنگ چل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون حملے افغان جنگ کے دوران ہوتے رہے ڈرون حملے ایک حقیقت تھے،۔ نیشنل سیکیورٹی کے علاوہ کسی چیز
پر بات نہیں ہوئی شواہد ہیں کہ پاکستان میں جو دہشت گردی ہوئی اس کے بیرونی عوامل ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ ہمیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ نہ امریکہ نے اڈے مانگے نہ ھم دے رہے ہیں وزیراعظم کو اجلاس میں آنا چاہئے تھا، اہم مسئلہ تھا، لیڈرشپ آئین کا تقاضہ ہے ۔ وزیر اعظم اجلاس میں ہوتے تو انہیں کچھ نہ ہوتا ، مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا وزیر اعظم ہمیشہ جب ایسی صورتحال ہو نہیں آتے ۔