اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

حکومت کی ناقابل عمل پالیسیوں سے تنگ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کا اپنی انڈسٹریز کو بیرون ملک منتقل کرنے پر غور، کمیٹی تشکیل دے دی

datetime 26  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) پاکستان اور بالخصوص کراچی میں متواتر گیس بحران اور اسے قابو پانے کیلئے حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور حکومت کی اپنی ہی کاروباری پالیسوں کے متضاد اقدامات اور ایکسپورٹرز کو سازگار اور قابل عمل کاروباری ماحول سے محروم رکھنے کے باعث ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے اپنی انڈسٹریز کو بیرون ملک

منتقل کرنے پر غور و خوض اور منصوبہ بندی کرنے کی خاطر ایکسپورٹرز کے مطالبہ پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی۔مذکورہ کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ان ممالک میں رابطہ اور گفت و شنید کریں جہاں بہتر اور ایکسپورٹ دوست پالیسیاں اور سازگار ماحول ایکسپورٹرز کو میسر ہے جہاں ان ممالک کی حکومتیں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور اپنی مقامی صنعتوں کو پرکشش مراعات دے رہے ہیں۔معروف ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کی ایک کثیر تعداد نے یہ فیصلہ گذشتہ روز پی ایچ ایم اے میں ہونے والے اہم اجلاس میں کیا۔پاکستان اپیرئل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ اجلاس کو بتا یا گیا کہ 11جون سے کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز کو گیس کی فراہمی سے محروم رکھا گیا ہے اور گیس کا پریشر صفر ہے۔سال 2020-21کے 322کام کے دنوں میں سے99دن کراچی کی انڈسٹریز کو گیس کا پریشر صفر یا انتہائی کم تھا۔جن ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے پاس آرایل این جی کے کنکشنز ہیں اور جو اپنے ایکسپورٹ آرڈرز کی تکمیل کیلئے 1533روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ پر ادائیگی کر رہے ہیں انہیں بھی گیس دستیاب نہیں۔ گیس صنعتوں کیلئے خام مال کا درجہ رکھتی ہے جو دستیاب نہ ہو گا تو صنعتیں کیسے چلیں گی؟حکومت کی ناقابل عمل پالیسیوں اور گیس کے حوالے سے وزارت پیٹرولیم اور ایس

ایس جی سی ایل کی ناقص منصوبہ بندی اور بدانتظامیوں کی وجہ سے مستقبل میں بھی کو موقع دکھائی نہیں دیتا کہ کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز کو بلاتعطل اور مطلوبہ پریشر کے مطابق گیس دستیاب ہو گی۔ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز مایوسی اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں اور انھیں یکے بعد دیگراپنے کاروبار کی چلانے کیلئے

مشکلات اور مسائل کا مسلسل سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی انڈسٹریز کو بیرون ملک منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جہاں وہ عزت، وقار، ذہنی سکون اور آسانی کے ساتھ اپنا کاروبارکرتے ہوئے اسے مزید وسعت دے سکیں جو انہیں ملک میں مشکل دکھائی دیتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…