کراچی(این این آئی)جماعتِ اسلامی پاکستان کے نائب امیراورملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے حوالہ سے امریکہ کو اڈے نہ دینے، خواتین کے باحیا لباس اور اسلاموفوبیا پر اچھی اور جرات مندانہ بات کی ہے،
ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔ جمعہ کو جاری بیان میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ عمران خان ہمت کریں، آگے بڑھیں اور قرآن و سنت کی روشنی میں آئینِ پاکستان کے مکمل نفاذ سے ریاستِ مدینہ کا نظام نافذ کردیں۔ فوجی آمر جنرل پرویز مشرف کی نائن الیون کے بعد ایک ٹیلی فون کال پرامریکی حکم پر سرنڈر ہونے کی حکمتِ عملی کو بھی یکسر بدل دیں۔ دین کے متوالے اس قومی حکمتِ عملی پر مضبوط پشتیبان بنیں گے۔ ملک و ملت کو بحرانوں سے نکالنے کا واحد علاج اسلام کی حکمرانی ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اچھے پرجوش بیانات سے عوام کو زیادہ دیر مطمئن نہیں رکھ سکتی۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، ریاستی اداروں کی لاقانونیت قومی روگ بن گیا ہے۔ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ، مہنگی بجلی، تیل اور گیس عوام پر مسلط ہے اور اب حکومتی بدانتظامی، ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ملک گیس کے بڑے بحران سے دوچار ہوگیا ہے۔ حکومتی نااہلی اور بدانتظامی قومی وحدت و یکجہتی کے لیے خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ منظوری تک آئی ایم ایف مذاکرات سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت التوا میں ڈالے ہوئے ہیں۔ بجٹ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کھیل ہے۔ بجٹ منظوری کے بعد آئی ایم ایف مذاکرات بحال ہونگے۔ عوام مہنگائی، گرانی اور بے روزگاری کے سونامی کا شکار ہونگے۔ سود، کرپشن، قرضے، بدعنوانیاں، سیاسی انتخابی بجٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے اعلانات قومی اقتصادی نظام کا کینسر ہیں۔ کوئی بھی حکومت آئے وہ بدامنی، فرسودہ نظام سے چِمٹی رہے گی، اقتصادی بحرانوں کی دلدل اور زیادہ گہری ہوتی چلی جائے گی۔ ان تمام بحرانوں کا واحد حل سودی نظام کا خاتمہ، قرضوں سے نجات اور خودانحصاری کی بنیاد پر اسلام کا معاشی نظام ہی ہے۔