بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

’’یہ 4 چیزیں بدنصیبی کی پہچان ہیں‘‘

datetime 31  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حضرت محمدﷺ نے فرمایا: کہ ایک شخص کا انتقال ہوا، قبر میں اس سے سوال ہوا، تمہارے پاس کوئی نیکی ہے؟ اس نے کہا: کہ میں لوگوں سے خرید فروخت کرتا تھا، اور جب کسی پر میرا قرض ہوتا، تو میں مالداروں کو مہلت دیا کرتا تھا، اور تنگ دستوں کے قرض کو معاف کردیا ۔ کرتا تھا، اس پر اس کی بخشش ہوگئی۔ حضرت محمدﷺ نے فرمایا: چارچیزیں آپ کو ختم کردیتی ہیں؟ پریشانی ، غم ، بھوک اور دیر سے سونا۔ حضرت حسن بصری ؒ نے بلند آواز میں فرمایا

لوگو! اللہ تعالیٰ کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہو، دروازہ ضرور کھلتا ہے۔ ایک بڑھیا نے سنا تو بولی: اے حسن، کیا اللہ تعالیٰ کا دروازہ بند بھی ہوتا ہے؟ حسن بصری ؒ یہ با ت سن کر غش کھا کر گر پڑے۔ اور فرمایا: اے اللہ پاک : یہ بڑھیا تجھے مجھ سے زیادہ جانتی ہے۔ سب سے برا کھیل وہ ہے جو کسی کے خلوص سے کھیلا جائے۔ اللہ جب بہترین سے نوازتا ہے تو پہلے بدترین سے گزارتا ہے۔ اگر آدمی کی نیت درست ہو اور وہ کوشش شروع کردے تو اللہ تعالیٰ کی مدد آجایا کرتی ہے۔ میں نے بندگی کا طریقہ پرندوں سے سیکھا! جن کے گھونسلے طوفانی راتوں میں تباہ ہوجاتے ہیں، مگر صبح ہوتے ہی وہ شکایتوں کے بجائے اللہ سبحان و تعالیٰ کی حمد و ثناء میں مصروف ہوجا تے ہیں۔ اناؤں، نفرتوں، خود غرضیوں کے ٹھہرے پانی میں محبت گھولنے والے پڑے درویش ہوتے ہیں۔ ہر آدمی اپنا درخت الگ الگ اگانا چاہتا ہے یہی وجہ ہے کہ انسانیت کا باغ تیار نہیں ہوتا۔ ہر میاں بیوی پر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ جب کچھ لوگ ان کے رشتے کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو اس مشکل وقت میں نکل گیا۔ وہ سکھی اور جو لوگوں کی باتوں میں آگیا اس کا مقدر نہ ختم ہونے والا دکھ ہے۔رسول اللہﷺ نے فرمایا: چار چیزیں بد نصیبی کی پہچان ہیں ۔ پہلا: آنکھوں کا خشک ہونا: اللہ کے خوف سے کسی وقت بھی آپ کے آنسو نہ ٹپکے ہوں۔ دوسرا: دل کا سخت ہوجانا: آخرت کے لیے یا کسی دوسرے کےلیے کسی وقت بھی کبھی نرم نہ پڑے۔ یعنی کسی غریب ، یتیم ، مسکین کو دیکھ یا کسی بھی معاملے پر جہاں پر رحم دلی کا مظاہرہ کرنا ہو۔ وہاں پر آپ کا دل نرم نہیں ہوتا تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کا دل سخت ہوچکا ہے۔ تیسرا: امیدوں کا لمبا ہونا: لمبی لمبی امیدیں رکھنا کہ میں ابھی یہ کروں گا۔ دس سال بعد یہ کروں گا۔ بیس سال بعد یہ کروں گا۔ اور پل بھر کی خبر نہیں کہ مو ت کب آجائے اور امیدیں آپ کی دس پندرہ سال ہوں۔ تو یہ بھی علامت ہے بدنصیبی کی۔چوتھا: دنیا کی لالچ: آج کے دور میں ہم یہی تو کر رہے ہیں۔ کہ دنیا کی بھاگ دوڑ میں لگے ہوئے ہیں۔ آخرت کو بالکل بھول چکے ہیں۔ دنیا کی بھاگ دوڑ میں لگ کر چاہے وہ حلال طریقے سے آرہا ہو۔ حر ام طریقے سے آ رہا ہو۔ بس پیسا کمانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اپنا دین ، اپنا قبلہ سب ہم نے پیسے او ر دولت کو بنا کر رکھا ہوا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27ستمبر 2025ء


پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…