بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

برطانوی فوج کی مدد کرنے والے افغانیوں کو برطانیہ میں رہائش دینے کا فیصلہ کر لیا گیا

datetime 31  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )افغانستان میں برطانوی فوج اور حکومت کے لئے کام کرنے والے سینکڑوں مزید افغان باشندوں کو اہلخانہ سمیت برطانیہ میں رہائش دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔یہ سکیم ،افغان ریلویکشن اینڈ اسسٹنس پالیسی 1 اپریل کو تشکیل دی گئی تھی۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق جن کو رہائش دی جائے گی ان میں زیادہ تر ترجمان ہوں گے اور توقع ہے کہ سب کے اہلخانہ سمیت کل

تعداد3ہزار سے زیادہ ہوگی جبکہ اس سے قبل13 سو باشندوں کو رہائش دی گئی تھی۔برطانیہ کے سکریٹری دفاع بین والیس نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ان لوگوں کی حفاظت کیلئے کیا گیا ہے کیونکہ بین الاقوامی فوجیں ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا جنہیں افغانستان سے منتقل کیا جا رہا ہے ان کو غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان سے خطرہ ہو سکتا ہے۔اس سے قبل سخت شرائط رکھی گئی تھیں اور زیادہ اہم کردار ادا کرنے والوں کو برطانیہ میں رہائش دی جاتی تھی۔لیکن نئی حکومت کی پالیسی کے تحت، کسی بھی موجودہ یا سابقہ ​​ملازم جس کی جان کو خطرہ ہو برطانیہ کیا جائے گا۔حکومت نے کہا کہ یہ اس حقیقت کی عکاسی کرنے کے لئے کیا گیا ہے کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور انھوں نے پچھلے 20 سالوں میں برطانیہ کی حکومت اور فوج کے لئے کام کرنے والے مقامی عملے کے لئے ممکنہ خطرے کو تسلیم کیا ہے۔ایک حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے فوجی دستوں کی واپسی شروع کرنے کے فیصلے کے بعد ، وزیر اعظم نے وزارت دفاع ، ہوم آفس اور وزارت ہاؤسنگ ، کمیونٹیز اور بلدیاتی حکومت کے ساتھ درخواستوں پر تیزی سے عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ کتنے افغان باشندے برطانیہ منتقل ہوں گے، لیکن حکومت نے3 ہزار سے زیادہ افراد کی آبادکاری کا اندازہ لگایا ہے۔نئی اسکیم میں ماضی کی نسبت زیادہ لوگ درخواست دے سکیں گے لیکن ہر وہ شخص جس نے انگریز کے لئے کام کیا اوہ درخواست دینے کا اہل نہیں ہوگا۔ کیوں کہ ماضی میں ایسے افراد کو ملازمت سے بے دخل بھی کیا گیا جنہوں نےسنگین غلطیاں کیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…