اسلام آباد (آن لائن)پی ایچ اے آئی 16 اور آئی12 اپارٹمنٹس تاخیر کا شکار ہو گئے۔ الاٹیز سے رقوم حاصل کرنے کے بعد پانچ سال گزر گئے مگر ابھی تک انہیں اپارٹمنٹ الاٹ نہیں کئے گئے۔پی ایچ اے آئی 16 اپارٹمنٹس”بی ” اور ”ای ” ٹائپ پے مشتمل یہ پروجیکٹ نوپرافٹ نولاس پے کم آمدنی والے سرکاری ملازمین اورجنرل پبلک کو 2016 میں الاٹ
کیے گئے تھے۔ منصوبے میں ٹوٹل1585 اپارٹمنٹ رکھے گئے تھے۔ چھ ارب روپے مالیت کا یہ منصوبہ 2016 سے زیر تکمیل ہے، اسکی تکمیل کی معینہ مدت 3 سال تھی اور جون 2019 میں پروجیکٹ کو ہینڈ اوور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن اب2021 میں بھی اپارٹمنٹس الاٹیز کو ہینڈ اوور نہیں کیے گئے جسکے باعث الاٹیز میں سخت مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ ابھی تک اس پراجیکٹ میں بجلی، گیس، پانی اور لفٹس کی فراہمی تک کا کام نہیں ہوسکا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی لاگت کے پراجیکٹ پر چند مزدور کام کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہ پروجیکٹ پی ایچ اے انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔ متاثرین نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس چودھری طارق بشیر چیمہ اور سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ ورکس عمران زیب خان سے پر زور اپیل کی کہ پی ایچ اے کی انتظامیہ سے اپارٹمنٹس کا قبضہ جلد از جلد دلوایا جائے اور پی ایچ اے انتظامیہ کو باور کرایا جائے کہ اگر اس التوا کی
وجہ سے پروجیکٹ کی قیمت بڑھتی ہے تو اضافی قیمت الاٹیز پر نہ ڈالی جائے کیونکہ اس کی وجہ سے الاٹیز کا دوہرا نقصان ہو گا۔ الاٹیز کی نمائندہ انٹیرم ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ تعمیرات اور غریب طبقے کے لیے گھروں کی تعمیر میں وزیر اعظم پاکستان کی بہت دلچسپی رہی ہے لیکن اس منصوبے میں پی ایچ اے نے انتہائی سست روی کا
مظاہرہ کیا ہے۔ اس ضمن میں ایسوسی ایشن نے پی ایچ اے انتظامیہ سے بار بار خطوط کے ذریعے الاٹیز کے مسائل حل کیلئے توجہ دلائی گئی مگر شنوائی نہیں ہوئی۔ متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایچ اے آئی 16 اور آئی12 اپارٹمنٹس کے پروجیکٹ کا باقاعدہ آڈٹ کیا جائے اور ذمہ داران سے متاثرین کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرایا جائے۔