جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

برطانیہ کا ہر بازار میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ مگر کیوں؟

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن: بلیک فرائیڈے کے موقع پر روائتی طور پر اشیائے ضروریات پر دی جانے والی رعایت کو حاصل کرنے کے لئے برطانوی شہری دکانوں اوراسٹوروں  پرایسے ٹوٹے کہ وہ میدان جنگ کے مناظرپیش کرنے لگے۔

ایک دوسرے کو دھکے دینے اور جھگڑنے کے مناظر پورے ملک کی ہر اس دکان اور بازار میں نظر آرہے تھے جہاں سیل کا لفظ نظر آرہا تھا، ہر شخص اپنی پسندیدہ اور ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے دکان میں پہلے داخل ہوجانا چاہتا تھا بس پھر کیا تھا جس کے پاس طاقت زیادہ تھی اس نے کمزور کو دبا لیا ااور ایک ہی دھکے میں اسے گراکر فاتحانہ انداز میں  خریداری میں مصروف ہوگیا یہ پرواہ کئے بغیر کے گرنے والے کا کیا ہوا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ آدھی رات میں جب اسٹور کھلے تو اچانک لوگوں نے دکانوں پر دھاوا بول دیا جسے کنٹرول کرنے کے لیے دکانداروں نے مناسب انتظامات نہیں کر رکھے تھے، ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں  مانچسٹر سے 3 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

پولیس  کا کہنا تھا کہ لوگوں کا رش توقع کے مطابق تھا تاہم دکانداروں نے مناسب سیکورٹی اسٹاف کے انتظامات نہیں کئے۔ برطانیہ کے ایک بڑے ریٹیلراسٹور پر اتنا رش تھا کہ لوگ ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے اور گھونسوں اور مکوں کی بارش کردی جس کے بعد مجبوراً پولیس کو اس کے کئی اسٹور بند کرنے پڑے۔ اس دوران ایک خاتون اپنی کلائی ہی تڑوا بیٹھی جب کہ ایک صاحب جو وہیل چیئرپر تھے ان کے سر پر ٹی وی گر گیا، بعض اسٹورز کی الماریوں اور ڈسپلے پر لوگ چھلانگیں مارتے ہوئے گھس گئے اور آؤ دیکھا نہ تاؤ جو چیز سامنے آئی خریدنے کے لیے اٹھا لی، کئی اشیا توہوا میں اڑتی دکھائی دیں اور کچھ لوگوں کی کھینچا تانی میں ٹوٹ گئیں، ایک اسٹور کی اسٹاف خاتون تو بیچاری دھکے کھانے کے بعد رو پڑی اور کہنے پر مجبور ہوگئی کہ اس نے اس سے پہلے کبھی اس طرح کی بد بدتمیزی نہیں دیکھی۔

برطانوی شہریوں کی یہ بے صبری اور بد تمیزی دیکھ کر نہیں لگ رہا تھا کہ یہ کوئی پڑھی لکھی قوم ہو بعض لوگوں کا خیال ہے کہ لوگ  گرتی معیشت اور مہنگائی کے ہاتھوں اتنے مجبور ہوچکے ہیں  وہ کوئی بھی ڈسکاؤنٹ حاصل کرنے کے موقع کو گنوانا نہیں چاہتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…