جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

برطانیہ کا ہر بازار میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ مگر کیوں؟

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2014 |

لندن: بلیک فرائیڈے کے موقع پر روائتی طور پر اشیائے ضروریات پر دی جانے والی رعایت کو حاصل کرنے کے لئے برطانوی شہری دکانوں اوراسٹوروں  پرایسے ٹوٹے کہ وہ میدان جنگ کے مناظرپیش کرنے لگے۔

ایک دوسرے کو دھکے دینے اور جھگڑنے کے مناظر پورے ملک کی ہر اس دکان اور بازار میں نظر آرہے تھے جہاں سیل کا لفظ نظر آرہا تھا، ہر شخص اپنی پسندیدہ اور ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے دکان میں پہلے داخل ہوجانا چاہتا تھا بس پھر کیا تھا جس کے پاس طاقت زیادہ تھی اس نے کمزور کو دبا لیا ااور ایک ہی دھکے میں اسے گراکر فاتحانہ انداز میں  خریداری میں مصروف ہوگیا یہ پرواہ کئے بغیر کے گرنے والے کا کیا ہوا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ آدھی رات میں جب اسٹور کھلے تو اچانک لوگوں نے دکانوں پر دھاوا بول دیا جسے کنٹرول کرنے کے لیے دکانداروں نے مناسب انتظامات نہیں کر رکھے تھے، ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں  مانچسٹر سے 3 افراد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔

پولیس  کا کہنا تھا کہ لوگوں کا رش توقع کے مطابق تھا تاہم دکانداروں نے مناسب سیکورٹی اسٹاف کے انتظامات نہیں کئے۔ برطانیہ کے ایک بڑے ریٹیلراسٹور پر اتنا رش تھا کہ لوگ ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے اور گھونسوں اور مکوں کی بارش کردی جس کے بعد مجبوراً پولیس کو اس کے کئی اسٹور بند کرنے پڑے۔ اس دوران ایک خاتون اپنی کلائی ہی تڑوا بیٹھی جب کہ ایک صاحب جو وہیل چیئرپر تھے ان کے سر پر ٹی وی گر گیا، بعض اسٹورز کی الماریوں اور ڈسپلے پر لوگ چھلانگیں مارتے ہوئے گھس گئے اور آؤ دیکھا نہ تاؤ جو چیز سامنے آئی خریدنے کے لیے اٹھا لی، کئی اشیا توہوا میں اڑتی دکھائی دیں اور کچھ لوگوں کی کھینچا تانی میں ٹوٹ گئیں، ایک اسٹور کی اسٹاف خاتون تو بیچاری دھکے کھانے کے بعد رو پڑی اور کہنے پر مجبور ہوگئی کہ اس نے اس سے پہلے کبھی اس طرح کی بد بدتمیزی نہیں دیکھی۔

برطانوی شہریوں کی یہ بے صبری اور بد تمیزی دیکھ کر نہیں لگ رہا تھا کہ یہ کوئی پڑھی لکھی قوم ہو بعض لوگوں کا خیال ہے کہ لوگ  گرتی معیشت اور مہنگائی کے ہاتھوں اتنے مجبور ہوچکے ہیں  وہ کوئی بھی ڈسکاؤنٹ حاصل کرنے کے موقع کو گنوانا نہیں چاہتے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…