شیفلڈ(نیوزڈیسک) ماہرین کا کہنا ہے کہ الٹراسانڈ سے زخم ایک تہائی کم وقت میں ٹھیک ہوجاتے ہیں کیونکہ اس کی تھرتھراہٹ سے زخم کے اطراف جلد کے خلیات سرگرم ہوتے ہیں۔برطانوی سائنسدانوں نے اس کے لیے ایک مطالعہ کیا جس میں الٹراسانڈ زخم ٹھیک ہونے کے عمل کو تیز کردیتے ہیں اور انفیکشن کو مزید پھیلنے سے روکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بزرگ افراد میں ذیابیطس سے ہونے والے زخم کو ٹھیک کرنے میں بھی الٹراسانڈ بہت معاون ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ذیابیطس کے 25 فیصد افراد میں ناسور اور زخم جنم لیتے ہیں جو بڑی مشکل سے ٹھیک ہوتے ہیں اور خاص طور پر پاں کے زخم ٹھیک ہونے میں بہت وقت لگتا ہے جس کے بگڑنے کی صورت میں پیر بھی کاٹنا پڑسکتا ہے۔مطالعے کے مرکزی مصنف کا کہنا ہے کہ الٹراسانڈ زخم مندمل ہونے کے عمل کو کسی سائیڈ ایفیکٹ کے بغیر تیز کردیتے ہیں جس کے باعث اگلے 3 سے 4 سال میں کم شدت کی الٹراسانڈ کو زخموں کو ٹھیک کرنے کا استعمال عام ہوجائے گا۔مطالعے کی شائع کی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہےکہ اس تجربے کے لیے چوہوں کے زخموں پر الٹراسانڈ ڈالا گیا جس سے زخموں کے خلیات میں ارتعاش پیدا ہوا اور اس سے زخم 30 فیصد کم وقت میں ٹھیک ہوگئے