جمعہ‬‮ ، 31 اکتوبر‬‮ 2025 

مریم نواز کی لندن روانگی کے لیے جنرل مشرف دور کے ”جدہ ماڈل“کو دوبارہ آزمانے کا فیصلہ،اس بار رفیق الحریری کی جگہ کس مہرے کو استعمال کیا جائے گا، تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 7  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/اسلام آباد/کراچی(آن لائن) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما سابق ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ غالباً پی ڈی ایم کی ناگفتہ صورتحال نے اپوزیشن اتحاد کے سربراہ کو ”قرنطینہ“ پر مجبور کردیا ہے حالانکہ نہ صرف مولانا فضل الرحمن بلکہ محترمہ مریم نواز کا کرونا ٹیسٹ منفی آچکا ہے اس لیے

رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی مولانا فضل الرحمن اور محترمہ مریم نواز نے ”چپ کا روزہ“ ایسے ہی نہیں رکھا ہے۔ وہ بدھ کے روز مختلف ٹی وی چینلز اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے مقدمات سے بچنے اور بیماری کا بہانہ بنا کر لندن فرار ہونے کے لیے مولانا فضل الرحمن کے ذریعے جے یو آئی کے مخلص جانثاروں کو آزادی مارچ میں استعمال کیا اور ڈاکٹرعدنان کے ذریعے فریب کاری کرکے لندن سدھار گئے اور پھر مریم نواز کو بلاکر برطانیہ میں پورے خاندان کی تکمیل کی کوشش کے لیے وہی انداز اپنانے کی کوشش کی گئی مگر ”دال نہیں گلی“ تو اب جنرل مشرف دور کے ”جدہ ماڈل“ کو دوبارہ آزما نے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اب رفیق الحریری کی جگہ ایک مضبوط کاروباری مہرہ استعمال کیا جائے گا اس لیے پی ڈی ایم کے شیرازہ کو بکھرنے کا فیصلہ بھی مستقبل کے ”لندن پلان“ کا ہی ایک طے شدہ حصہ ہے لیکن اس پورے ڈرامہ میں سب سے زیادہ نقصان جے یو آئی (ف)کو ہوا ہے اور یہی وہ خدشات تھے جس کی نشاندہی ہم نے اپنی پارٹی کے اداروں اور قیادت کے سامنے کی تھی، حافظ حسین احمد نے کہا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمن کو کہہ دیا تھا کہ کرپشن کے سانڈوں کی لڑائی میں نہ کودیں تو ان کے لیے بہترہوگاکیوں کہ ہم ”شریف خاندان“ کی چالاکیوں اور تمام صورتحال کو بھانپ چکے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو ری سیٹ کریں


عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…